مزید دیکھیں

مقبول

ہر محب وطن قومی اداروں کے ساتھ دلی احترام سے کھڑا ہے،عبدالعلیم خان

استحکام پاکستان پارٹی کے صدراور وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم...

اوچ شریف: سبزی و فروٹ منڈی میں من مانی قیمتیں، عوام پریشان

اوچ شریف ،باغی ٹی وی(نامہ نگارحبیب خان) سبزی و...

وزیراعظم شہباز شریف کا کوئٹہ کا دورہ، سیکیورٹی صورتحال پر اعلیٰ سطحی اجلاس

کوئٹہ(باغی ٹی وی) وزیراعظم میاں شہباز شریف ایک روزہ...

عزم واضح ہے کہ کوئی بھی خاتون ٹیکنالوجی کے اس انقلاب سے پیچھے نہ رہے،شزا فاطمہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی...

سوات میں سیلاب مگرپی ٹی آئی ارکان اسمبلی ابھی تک غائب ہیں‌

سوات:سوات میں سیلاب مگرپی ٹی آئی ارکان اسمبلی ابھی تک غائب ہیں‌،اطلاعات کےمطابق کے پی کے مشہورسیاحتی علاقے سوات میں تاریخ کے بد ترین سیلاب سے تباہی کے باوجود علاقے سے منتخب اراکین صوبائی و قومی اسمبلی کے موجود نہ ہونے پر مقامی لوگ سخت نالاں نظر آتے ہیں۔

اس حوالے سے میڈیا ذرائع کا کہناہے کہ سیلاب سے متاثرہ ضلع سوات سے کے پی صوبائی اسمبلی میں تحریک انصاف کے 8 ارکان ہیں، جس میں وزیراعلیٰ محمود خان بھی شامل ہیں، جبکہ ضلع سے تمام 3 ایم این ایز کا تعلق بھی پی ٹی آئی سے ہے، جن میں سابق وفاقی وزیر مراد سعید، ایم این اے ڈاکٹر حیدر علی اور ایم این اے سلیم الرحمان شامل ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے چارسدہ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا

متحدہ عرب امارات کے حکام کا آرمی چیف سے رابطہ،سیلاب زدگان کیلیے امداد بھجوانے کا اعلان

سیلاب میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والی تحصیل بحرین سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی میاں شرافت علی اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر حیدر علی علاقے میں موجود ہی نہیں۔

ذرائع کے مطابق دونوں ارکان غیر ملکی دورے پر ہیں، میاں شرافت علی جرمنی جبکہ ڈاکٹر حیدر علی انگلینڈ میں موجود ہیں۔ اور سیلاب کی تباہی کے باوجود بھی علاقے میں نہ پہنچ سکے۔

پاک فوج نے فلڈ ریلیف ہیلپ لائن قائم کر دی،

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کانجو اور سوات کا دورہ کیا

سابق وفاقی وزیر اور سوات سے منتخب ایم این اے مراد سعید گزشتہ اتوار کو وزیراعلیٰ محمود خان کے ساتھ ہیلی کاپٹر میں آئے اور واپس چلے گئے، جس کے باعث مقامی لوگوں میں غصہ پایا جاتا ہے۔

 

بحرین سے کالام تک سڑک دریا برد ہوگئی ہے جبکہ علاقے میں کئی رابطہ پل بھی تباہ ہوگئے ہیں، جس کے باعث بالائی علاقوں میں اشیائے خور و نوش اور ادویات کی کمی سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔