ڈی جی خان :عوام کومفت آٹے کالولی پوپ دیکر 520روپے قیمت بڑھاکر10کلوکاتھیلا 1168 روپے کاکردیاگیا

ڈی جی خان(باغی ٹی وی)عوام کومفت آٹے کالولی پوپ دیکر 520روپے قیمت بڑھاکر10کلوکاتھیلا 1168 روپے کاکردیاگیا۔
اس سکیم سے قبل یہی 10کلو آٹے کا تھیلا 650 روپے میں دستیاب تھا،اگر مفت کا لولی پوپ دینے کی بجائے 650 روپے نرخ رکھ عام دکانوں پر سپلائی بڑھا دی جاتی تو عوام خاص طور خواتین کی تذلیل نہ ہوتی ۔ عوامی حلقے
تفصیل کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ہدایت پر اسلام آباد، خیبرپختونخوا اور پنجاب کی سطح پر مستحق خاندانوں کے لیے مفت آٹے کی ترسیل شروع کردی گئی ہے۔وزیراعظم نے رمضان پیکیج کے طورپر25شعبان المعظم سے25رمضان المبارک کے درمیان مستحقین کو10کلو کے تین آٹے کے تھیلے دینے کی ہدایات دی تھیں۔ ابتدائی طور پر استحقاق کا معیار بے نظیر انکم سپورٹس پروگرام کی رجسٹریشن قرار دیا گیا تھا تاہم وزیراعظم نے مزید ہدایت کی تھی کہ جو افراد60 ہزار روپے ماہوار تک کی آمدنی کے حامل اور بی آئی ایس پی میں رجسٹرڈ نہیں وہ خود کو رجسٹرڈ کروا کے آٹا حاصل کر سکیں گے۔آٹے کی ترسیل شروع ہو چکی ہے لیکن کسی متعلقہ محکمے نے نئی رجسٹریشن کا طریق کار وضع نہیں کیا اور کم آمدنی والے غیر رجسٹرڈ حضرات تاحال محرومی کا شکار ہیں۔دوسری طرف پنجاب حکومت نے مفت آٹا سکیم کے آغاز کے ساتھ ہی سبسڈائز آٹے کا سلسلہ منقطع کر دیا ہے۔ مل مالکان نے سستے آٹے کی پسائی ختم کر کے10کلو آٹے کا تھیلا 1168 روپے کر دیا ہے جس سے رجسٹریشن نہ ہو سکنے کے باعث مستحق افراد بھی مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور کردئے گئے ہیں ۔عوامی حلقوں کاکہنا ہے کہ اگروزیراعظم میاں شہبازشریف واقعی غریب عوام کیلئے ہمدردی رکھتے ہیں تو انہیں چاہئے تھا مفت کی بجائے وہی سابقہ پالیسی اپنا کر رمضان بازاربناکر یا ٹرکنگ اسٹیشن کی تعداد بڑھاکر عوام کیلئے سہولتیں پیدا کرتے مگر مفت آٹے کے نام پر عوام سے دھوکا کیا گیا ہے چند لوگوں کو تین تھیلے مفت کے نام پردئے جائیں باقی عوام پر520روپے کا اضافی بوجھ ڈال کر عوام کوبیوقوف بناکر لولی پوپ دینے کی کوشش نہ کریں ۔سفیدپوش طبقہ کیلئے کچھ بندوبست کریں تاکہ انہیں بھی مہنگائی سے کچھ ریلیف مل سکے۔
دوسری طرف جہاں مفت آٹے کے ٹرکنگ پوائنٹ بنائے گئے ہیں وہاں ہزاروں کی تعداد میں خواتین کی اور شہریوں کی تذلیل ہورہی ہے ،ڈیرہ غازیخان کے سروروالی کے مفت آٹا کے ٹرکنگ پوائنٹ پرخواتین میں بھگدڑ مچنے سے ایک بچہ عورت سے گرگیا جوخواتین کے پائوں کے نیچے آگیا اور بے ہوش ہوگیا مگر خوش قسمتی سے بچے کی جان بچ گئی،سیکیورٹی کے کوئی انتظامات نہیں تھے ،ہزاروں کے مجمع میں صرف ایک پولیس اہلکار دکھائی دیا،ہرطرف دھکم پیل دکھائی دے رہی تھی ،حکومت وقت سے اصلاح احوال کاعوامی مطالبہ۔

Comments are closed.