لاک ڈاؤن ؛فوڈ بینک میں قطار میں کھڑے امریکی شہریوں کی ایک بڑی تعداد خوراک کی منتظر
عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں لاک ڈاؤن کا سلسلہ گذشتہ چند ہفتوں سے جاری ہے جس کی وجہ سے کاروباری نظام مفلوج ہو کر رہ گیا ایسے میں ایک بڑا مسئلہ بے روازگار عوام کو کھانا مہیا کرنا ہے دوسرے ممالک کی طرح سپر پاورامریکہ بھی اس وبا کی وجہ سے شدید بحران کا شکار ہے خوراک لینے کے لیے فوڈ بینک میں امریکی شہریوں کی ایک بڑی تعداد منتظرہے
باغی ٹی وی : غیر ملکی رپورٹ مدر جونز کے مطابق ریاست ہائے متحدہ کے فوڈ بینک ، کھانے کے ضرورت مند بھوکے امریکیوں کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں امریکیوں کی ایک بڑی اورخوفناک تعداد کھانے کی امداد حاصل کرنے کے لئے قطار میں کھڑے ہیں
فیڈنگ امریکہ کے سی ای او ، کلیئر بابینی فکونٹ نے برطانوی خبر رساں ادارےاین بی سی کو بتایا "ہم اگلے چھ ماہ کے دوران 17.1 ملین افراد کے اضافے پر کے لئے پُر امید ہیں ” ملک کی سب سے بڑی بھوک سے بچنے والی تنظیموں میں سے ایک بیبینی فونٹینوٹ نے مفت خوراک اور کھانا کھانے والے امریکی شہریوں کی تعداد میں 98 فیصد اضافے پر روشنی ڈالی ، انہوں نے کہا توقع ہے کہ وہ 1.4 بلین ڈالر اس پر خرچ کریں گے
,
سان انٹونیومیں ، سان اٹتونیو فوڈ بینک کے زیر انتظام فوڈ ڈسٹری بیوشن پوائنٹ پر دس ہزار کاریں کھانے کی منتظر رہیں سی ای او ایرک کوپر نے برطانوی خبر رساں ادارے این بی سی کے ہوڈا کوٹب کو بتایا کہ بینک عام طور پر ایک ہفتہ میں 60،000 افراد کو کھانا مہیا کر رہا ہے تاہم اب یہ تعداد بڑھ کرگئی ہے اور ایک ہفتہ میں 120،000 افراد کا کھانا مہیا کر رہا ہے
غیر ملکی خبر رساں ادارے گارڈین کے مطابق ، اریزونا کے فینکس میں قطار میں کھڑے لوگوں کی تعداد تین گنا ہوگئی ہے جنوبی ایریزونا میں یہ دوگنی ہو گئی ہے جبکہ لاس ویگاس میں ، اس کی طلب میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے ، تاہم فوڈ پینٹریوں کی ایک بڑی پینٹری نے 180 میں سے 170 مقامات کو بند کردیا ہے میساچوسٹس میں ، کھانے کی پینٹریوں میں تقسیم میں 849 فیصد اضافہ ہوا ہے
پنسلوانیا کی ڈائریکٹر شیلا کرسٹوفر نے گارڈین کو بتایا کہ وہ "30 سالوں سے زیادہ عرصے سے اس ادارے میں ہیں ، اور اس سے کوئی موازنہ نہیں جو ہم اب موجودہ حالات میں دیکھ رہے ہیں۔” نیویارک ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آج کورون کی وجہ سے جو بحران وہ دیکھ رہے ہیں ، وہ دوسرے بحرانوں جیسے سمندری طوفان سینڈی اور اس سے بھی گیارہ ستمبر تک کے واقعات سے کہیں زیادہ بحران ہے
,
رپورٹ کے مطابق لیکن چونکہ زیادہ سے زیادہ امریکی رضاکاروں پر انحصار کرتے ہوئےان تنظیموں پر بھروسہ کرتے ہیں ، ان پروگراموں کو چلانے والوں کو بھی وبائی امراض کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، ملک بھر میں فوڈ بینک میں مزدورں کی فراہمی کی کمی کا بھی سامنا ہے جبکہ لوگ تیزی سے خطرناک وبا کا شکار ہو رہے ہیں
غیر ملکی رپورٹ کے مطابق ریاست واشنگٹن اور لوزیانا جیسے مقامات پر نیشنل گارڈ کو مزدوروں کی قلت کی وجہ سے مدد کے لئے بلایا گیا ہے واشنگٹن پوسٹ نے اطلاع دی ہے کہ متعدد رضاکارانہ شفٹوں کو منسوخ کردیا گیا ہے ،کیونکہ فوڈ بینک جن لیبر پر بھروسہ کرتے ہیں وہ زیادہ تر ریٹائرڈ اور بزرگ شہریوں پر مشتمل ہے ان سب کو ختم کرنے کے لئے ، فیڈنگ امریکہ نے بتایا کہ انھوں نے چندہ میں 64 فیصد کمی دیکھی ہے
بیرون ممالک میں پھنسے پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کا تیسرا مرحلہ آج سے ہو گا شروع
کرونا از خود نوٹس کیس،زکوٰۃ کی رقم کہاں خرچ ہو رہی ہے؟ چیف جسٹس برہم
میرپور خاص میں بھوک سے حاملہ خاتون وفات پاگئی ، چندے سے تدفین،مگربھٹوپھربھی زندہ ہے