سابق ڈٰٰٰی جی FIA بشیرمیمن کےحکومت پرباربارالزامات:بشیرمیمن کس کوفائدہ دیناچاہتےہیں؟
اسلام آباد:سابق ڈٰٰٰی جی FIA بشیرمیمن کےحکومت پرباربارالزامات:بشیرمیمن کس کوفائدہ دیناچاہتےہیں؟،اطلاعات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے سابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) بشیر میمن جوکہ ہرایک دوماہ بعد شریف فیملی کوفائدہ دینے کےلیے حکومت پرمختلف قسم کے الزامات تھونپنےکے لیےمیڈیا پرآجاتے ہیں آج پھراپنی سابقہ روایایت کودہراتے ہوئے بڑے بڑے انکشافات کردئیے ہیں
بشیرمیمن نے انکشاف کیا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف انکوائری کیلئے شہزاد اکبر نے انہیں کہا اور فروغ نسیم نے ان کی حمایت کی۔
ایک نجی ٹی وی میں گفتگو کرتے ہوئے بشیر میمن کا کہنا تھاکہ وزیر اعظم عمران خان نے مجھے کہاکہ ہمت کریں، آپ کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے بہت سمجھانے کی کوشش کی کہ ایف آئی اے کے ضابطہ کار میں ایسے نہیں کیا جاسکتا، یہ کام سپریم جوڈیشل کونسل کا ہے۔
سابق ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا کہ مجھ پر مریم نواز کو گرفتار کرنے کیلئے بھی دباؤ ڈالا گیا اور کہا گیا کہ مریم نے پریس کانفرنس کر کے ایک جج کو دہشت زدہ کیا اور جب جج دہشت زدہ ہوگئے تو دہشت گردی کا پرچہ تو بنتا ہے جس پر میں نے جواب دیا کہ یہ دہشت گردی کا کیس نہیں ہے۔
بشیر میمن نے مزید انکشاف کیا کہ اسی طرح خاتونِ اول کی تصویر جاری کرنے پر دہشت گردی کا کیس بنوانے کیلئے بھی دباؤ ڈالا گیا۔
بشیر میمن نے انکشاف کیا ہے کہ مجھ پر نوازشریف، شہبازشریف، مریم نواز، حمزہ شہباز، شاہد خاقان، رانا ثنا، مریم اورنگزیب، خواجہ آصف، خورشید شاہ، مصطفیٰ نوازکھوکھر، اسفند یار ولی اور امیر مقام کو گرفتار کرنے کیلئے دباؤ ڈالا جاتا تھا۔
خیال رہے کہ بشیرمیمن یہ بات پہلے بھی چارمرتبہ بیان کرچکے ہیں اورپھراس کے بعد باقاعدہ ن لیگ کی طرف سے میڈیا پرایک مہم چلائی جاتی ہے جس کے ذریعے حکومت کے امیج کوخراب کرنے کی کوشش کی جاتی ہے
یاد رہے کہ بشیرمیمن ہرایک دوماہ بعد اس قسم کے الزامات لگاکربظاہرن لیگ کی ڈوبتی ہوئی کشتی کوسہارا دینے کی کوشش کررہےہیں