لاہور:پاکستان کرکٹ بورڈ کے”مختارکل” سلمان نصیرکے بارے میں مزید انکشافات سامنےآگئے ،اطلاعات ہیں کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اس وقت ایک طاقتورشخص کے نرغے میں ہے اور یہی شخص کرکٹ بورڈ کا مختارکل بھی ہے ، یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ سلمان نصیرنے اپنے عہدے اور ترقیاں حاصل کرنے اور ان پر قابض رہنے کے لیے کرکٹ بورڈ کی باڈی کے ساتھ ساز باز کی گیم کھیلی ہے

پچھلے دو دن سے جس طرح ہر پاکستانی اس بات پر ماتم کدہ ہے کہ کس طرح غریب عوام کے خون پسینے کی کمائی کےکرکٹ بورڈ کا یہ شخص بٹوارے کررہا ہے ، یہ بھی سخت ردعمل اس وقت سوشل میڈیا پر جاری ہے کہ اس شخص کا سکیل کیا ہے اور کیا یہ شخص ان پڑھے لکھے افراد اور ماہرین سے زیادہ تعلیم اور معزز ہے جو ساری زندگی بڑے بڑے کارنامے سرانجام دیتے ہیں اور ان کو سکیل کی دنیا کا پابند کرکے ان کی تنخواہیں عمر اور تعلیم کے ساتھ مشروط کی جاتی ہیں لیکن سلمان نصیر کیا چیز ہے اور اس کا سکیل کیا ہے اور کیا یہ پاکستان کے کروڑوں سے ممتاز ہے جو ساری زندگی گزار دیتے ہیں لیکن ان کی تنخواہیں ہزاروں میں رہتی ہیں اور شاید کسی ایک آدھے کی لاکھ سے تجاوز کرجائے

یہ بحث جاری ہے کہ دوسری طرف مزید انکشافات نے پاکستانیوں کو مزید غصہ دلا دیا ہے ،یہ باتیں اب منظرعام پر آنا شروع ہوگئی ہیں کہ سربراہ سلمان نصیر فی الحال پی سی بی میں ون مین شو کے طور پر کام کر رہا ہے، ۔ پہلے یہ کرکٹ بورڈ کے قانونی امور کے سربراہ اور اب سرکاری طور پر COO کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ اکیلے ہی بورڈ کا مکمل کنٹرول سنبھالنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔

موجودہ سی او او سلمان نصیر سابق لیگل ایڈوائزر ابھی قانونی معاملات میں دخل اندازی کررہا ہے ، کرکٹ بورڈ کے کمرشل ہیڈ کی سیٹ خالی کو نہ تو پُر کیا جارہا ہے اور پھر اس سیٹ کے اختیارات بھی سلمان نصیراستعمال کرتے ہوئے تمام تجارتی سودے خود ہی کرتے ہیں۔

پی ایس ایل کے لیے ڈائریکٹر کی سطح کے عہدے کے لیے ایسا معیار طلب کیا جاتا ہے کہ سلمان نصیر کی موجودگی میں کوئی اہل سے اہل شخص بھی سلیکٹ نہیں ہوسکتا پھر اس صورت میں سلمان نصیر یہ اختیار استعمال کرنے میں بڑی ہوشیاری سے کام لیتے ہیں خود کو COO کے عہدے پر فائز کرنے کے لیے اس قسم کے حربے ہر بار استعمال کیے جاتے ہیں ۔مثال کے طور پر، ڈائریکٹر کی سطح کے عہدے کے لیے 15 سال کا متعلقہ تجربہ اور ماسٹرز ڈگری کی ضرورت جب کہ COO کی سیٹ کے لئے صرف 7 سال کا تجربہ اور ایک انڈرگریجویٹ بیچلر ڈگری یہ کیسا تضاد ہے ؟

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سلمان نصیر کرکٹ بورڈ کےاندر شکایات کو بھی اپنے تک محدود رکھتے ہیں اور پھران شکایات کی آڑ میں فریقین کو دباو میں رکھتے ہوئے اپنا سفر تیزی سے آگے بڑھا رہے ہیں اہم ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ سلمان نصیر کو وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے بیٹے کی شفقت بھی حاصل ہے جس کا وہ بھرپورفائدہ اٹھاتے ہیں اوریوں یہ شخص اس وقت کرکٹ بورڈ کا سب سے طاقتور شخص بن چکا ہے جے اگرکرکٹ بورڈ میں ایک آمر کا نام دیا جائے تو وہ غلط نہیں ہوگا

ان تمام ترحقائق کے بعد اب اگلاسوال باقی ہے کہ کیا چیئرمین کرکٹ بورڈ ان سارے معاملات کی چھان بین کرتے ہیں یا پھروہ بھی سلمان نصیر سے خوف زدہ ہیں اور عوامی مطالبے کی بجائے سلمان نصیر کی خواہشات کا احترام کرتے ہیں اس کا تو آنے والے دنوں میں ہی پتہ چلے گا ؟

چوری دے کپڑے تےڈانگاں دے گز”قوم کے خون پسینے کی کمائی:کرکٹ کے میدان سے تہلکہ خیزرپورٹ آگئی

 پی ایس ایل سیون کیلئے نیشنل ہاکی سٹیڈیم میں 20بیڈز پر مشتمل عارضی ہسپتال قائم 

پی ایس ایل دیکھنے والوں کو فری ماسک دینے کا اعلان

آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے قومی اسکواڈ کا اعلان

Shares: