اکثر ہمارے بزرگ کہتے ہیں “اگر اندھیرے میں دیکھنا چاہتے ہو تو گاجر کھایا کرو” ، یہ بات کتنی سچ ہے اور گاجر کیا صرف بینائی کو بہتر بناتی ہے یا اس کے اور بھی فائدے ہیں، گاجر کوئی عام سبزی نہیں ہے بلکہ خالق نے اس کے اندر بیشمار خُوبیاں رکھی ہیں ماہرین کا کہنا ہے کہ ہزاروں سالوں پہلے گاجر کو موجودہ افغانستان میں اُگایا جاتا تھا مگر اُس وقت یہ سائز میں چھوٹی رنگ میں پیلی اور جامنی اور ذائقے میں انتہائی کڑوی اور لکڑی جیسی ہوتی تھی اور جس گاجر کو آج ہم جانتے ہیں اس سے بلکل مختلف ہوتی تھی پھر سولہویں صدی میں ڈچ کسانوں نے میٹھی گاجریں اُگانے کا فن سیکھا اور آج دُنیا میں مختلف رنگوں کی میٹھی گاجریں اُگائی جارہی ہیں جو ہماری صحت پر انتہائی اچھے اثرات مرتب کرتی ہیں گاجر بیشمار وٹامنز، منرلز، اور غذائی فائبر کیساتھ ساتھ اینٹی آکسیڈنٹ خوبیوں کی حامل ہے اور اینٹی آکسیڈ نٹ خوبیاں ہمارے جسم کے سیلز کو خراب ہونے سے بچاتی ہیں طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گاجر میں وٹامن بی ،اے اور ای سمیت کئی قدرتی اجزاء پائے جاتے ہیں جو انسانی صحت کے لئے انتہائی اہم ہیں
https://baaghitv.com/beetroot-give-protection-from-cancer-and-alzayemer/
گاجر ہمیں کیسے فائدہ پہنچاتی ہے
بینائی کو طاقتور بناتی ہے:
گاجر ہماری آنکھوں کو اندھیرے میں دیکھنے کے قابل بناتی ہے کیونکہ گاجر میں وٹامن اے شامل ہوتا ہے اور جسم میں وٹامن اے کی کمی بینائی کو متاثر کرتی ہےاور اگر یہ کمی زیادہ ہوجائے تو رات کو دیکھائی دینا مُشکل اور بعض اوقات بند ہو جاتا ہے جسے نائٹ بلائینڈنس کہتے ہیں گاجر کا شُمار اُن سبزیوں میں ہوتا ہے جن میں بیٹا کیروٹین کی بڑی مقدار شامل ہوتی ہے اور یہ کیمیاء ہماری آنکھوں کو توانا رکھنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے خاص طور پر یہ آنکھوں کو سُورج کی تیز روشنی جذب کرنے صلاحیت عطا کرتا ہے اور تیز روشنی کے اثرات سے آنکھوں کو محفوظ رکھتا ہے
گاجر ذیا بیطس کے مریضوں کے لیے مُفید ہے:
گاجر میٹھی ہوتی ہے مگر اس میں موجود فائبر اور کاربوہائیڈریٹس اس کی شوگر کو خون میں تیزی سے شامل نہیں ہونے دیتے اور یہی وجہ ہے کہ گاجر کا شُمار اُن سبزیوں میں ہوتا ہے جن کا گلیسمک انڈیکس کم ہے یعنی یہ خُون میں شوگر لیول کو تیزی سے نہیں بڑھاتی اور ایک میڈیم سائز کی گاجر میں صرف 25 کیلوریز ہوتی ہیں چنانچہ یہ ٹائپ 2 کی ذیابطیس کے مریضوں کے لیے بہترین سبزی ہے
بلڈ پریشر اور دل کے مریضوں کے لیے مفید ہے:
گاجر میں پوٹاشئیم اور فائبر شامل ہوتی ہے جو بڑھے ہُوئے بلڈ پریشر کے لیے انتہائی مفید کیمیا ء ہیں اور ماہرین کے مُطابق دل کی بیماریوں میں مُبتلا افراد کے لیے کم سوڈیم والے کھانے اور زیادہ پوٹاشیم والے کھانے انتہائی مُفید ثابت ہوتے ہیں کیونکہ پوٹاشیم دل میں خون لیجانے والی رگوں کو آرام پہنچاتی ہےایک اور تحقیق کے مُطابق زیادہ ڈائٹری فائبر کھانے والے افراد میں دل کی بیماریاں لاحق ہونے کا خدشہ فائبر نہ کھانے والے افراد سے کم ہوتا ہے اور ڈائٹری فائبر خون سے بُرے کولیسٹرول کا خاتمہ بھی کرتی ہےماہرین کا کہنا ہے کہ ہر آدمی کو اپنی روزانہ کی خوراک میں کم از کم 25 گرام فائبر ضرور کھانی چاہیے اور ایک درمیانے سائز کی گاجر میں تقریباً 1.7 گرام فائبر ہوتی ہے
گاجر قوت مدافعت کو مضبوط بناتی ہے:
گاجر میں اینٹی آکسیڈینٹ خوبیاں ہوتی ہیں خاص طور پر یہ اینٹی آکسیڈینٹ وٹامن سی سے بھرپور غذا ہے اور وٹامن سی جہاں ہمارے جسم کو اور بہت سے مہلک بیماریوں سے بچاتا ہے وہاں یہ ہماری قوت مدافعت کو طاقتور بناتا ہے اور ہمارے جسم میں بیماریوں سے لڑنے کی قوت پیدا کرتا ہے ماہرین کا کہنا ہے کہ گاجر کا وٹامن سی کلوجن کی پیداوار بڑھاتا ہے جو ہماری جلد کے لیے انتہائی اہم اور مفید ہے خاص طور پر یہ زخموں کو جلد بھر دیتا ہے اور ہمارے جسم کو صحت مند رکھتا ہےبعض ماہرین کا کہنا ہے کہ وٹامن سی کے سپلیمنٹ استعمال کرنا بھی ہمارے جسم کی قوت مدافعت کو مضبوط بناتا ہے اور یہ ہمیں سردی میں جب امیون سسٹم یعنی قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے تو اُسے طاقتور کرنے کا باعث بنتا ہے
لڑائی کا گھر ہانسی اور بیماری کی جڑ کھانسی ہنسی کے ہماری صحت پر اثرات
ہڈیوں کو مضبوط کرتی ہے:
گاجر میں جہاں وٹامن “کے” شامل ہوتا ہے وہاں محدود مقدار میں کیلشیم اور فاسفورس جیسے منرلز بھی شامل ہوتے ہیں اور یہ تمام ہڈیوں کو مضبوط اور صحت مند رکھنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتے ہیں
نظام انہضام بہتر بناتی ہے:
فائبر نظام انہضام کو بہتر بنانے میں اپنا ثانی نہیں رکھتا اور گاجر فائبر سے بھرپوُر ہوتی ہے جس کا فائبر خوراک کو ہضم کرنے اور فُضلے کو خارج کرنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے اور ایسے کھانے جن میں فائبر کی مقدار زیادہ ہو ہمارے آنتوں کے لیے انتہائی مُفید ہیں اور یہ ہمیں کولن کینسر یعنی آنتوں کے سرطان سے محفوظ رکھتے ہیں
گاجر کینسر سے بچاتی ہے:
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ جسم میں فری ریڈیکلز ہوتے ہیں اور اگر ان کی مقدار بڑھ جائے تو یہ ہمارے جسم کے اعضا کو نقصان پہنچاتے ہیں اور مختلف طرح کی کینسر کا باعث بنتے ہیں اور گاجر کی اینٹی آکسیڈینٹ خوبیاں فری ریڈیکلز کی بڑھتی ہُوئی تعداد کو قابو میں کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور ہمیں مختلف قسم کے کینسرز سے بچاتی ہے جن میں پروسٹیٹ کا کینسر، لکویمیا، پھیپھڑوں کا کینسر وغیرہ سر فہرست ہیں
گاجر وزن کم کرتی ہے:
موٹاپے جیسی بیماریوں میں مُبتلا افراد جو اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں اُن کے لیے گاجر ایک زبردست سبزی ہے جو جہاں بھوک کو مٹاتی ہے اور معدے کو بھرا رکھتی ہے وہاں انتہائی کم کیلوریز ہونے کے باعث وزن کو بڑھنے نہیں دیتی
گاجر کیسے کھانی چاہیے:
گاجر ایک ایسی سبزی ہے جسے آپ پکائے بغیر کھا سکتے ہیں آپ اسے باریک کاٹ کر سلاد میں شامل کر سکتے ہیں اور اسے چھیل کر ویسے بھی کھا سکتے ہیں اور اس کا جُوس بنا کر بھی پی سکتے ہیں ماہرین کا کہنا ہے کہ گاجر کو پکانے سے یا اُبالنے سے اس کے وٹامنز کم ہو جاتے ہیں اسی لیے مغربی معاشرے میں لوگ زیادہ تر گاجر کو کچا ہی کھاتے ہیں
گاجر کا جوس طبی فوائد کا حامل:
گاجر کے جوس کا باقاعدہ استعمال ناخن بال دانت اور ہڈیوں کے لئے انتہائی مفید ہے ماہرین کے مطابق روازنی گاجر کا جوس پینے سے نہ صرف جگر کا نظام فعال ہوتا ہے بلکہ یہ کینسر کی رسولیوں کی افزائش روکنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے