گندم سیکنڈل،تحقیقات کیلیے عدالت میں درخواست دائر

0
95
lahore high court

گندم سکینڈل کی نیب سے تحقیقات کرانے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے

درخواست شہری مشکور حسین نے ندیم سرور ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی ہے، درخواست میں وزیراعظم بذریعہ پرنسپل سیکرٹری، سابق نگران وزیراعظم، نیب اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت کے پہلے دو ماہ میں 7.78 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی، حکومتی سطح پر بنائی گئی کمیٹی شفاف تحقیقات نہیں کر سکتی، حکومت خود گندم سکینڈل کا حصہ ہے، میرٹ پر تحقیقات ممکن نہیں،نیب کو گندم میگا سکینڈل کی تحقیقات کیلئے درخواست دی مگر کوئی کارروائی نہیں کی گئی،درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ نیب کو گندم کے میگا سیکنڈل کی تحقیقات کا حکم دیا جائے، گندم سکینڈل کے محرکات کا تعین کر کے رقم وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرائی جائے۔

گندم درآمد سیکنڈل، شہباز شریف کا نام بھی آنے لگا

گندم بحران کا زمہ دار کون ، قائد ن لیگ نے پیر کو وزیر اعظم کو بلا لیا,

نیب گندم اسکینڈل کا فوری نوٹس لے،شیخ رشید

وزیراعظم نے کسانوں کی شکایات کالیا نوٹس،فوری گندم خریداری کی ہدایت

چنیوٹ: گندم کی قیمت 5000 فی من مقرر کی جائے،کسانوں کا مطالبہ

حکومت نے گندم کی درآمد اور آٹا کی برآمد کی اجازت دیدی

گندم کی قیمت میں مزید کمی کے امکانات موجود

گندم درآمدی اسکینڈل کی تحقیقات کے معاملے میں اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ نئی حکومت آنے کے بعد بھی 98 ارب 51 کروڑ روپے کی گندم درآمد کی گئی ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق موجودہ حکومت کے دور میں بھی 6 لاکھ ٹن سے زیادہ گندم درآمد کی گئی، ایک لاکھ 13 ہزار سے زیادہ کا کیری فارورڈ اسٹاک ہونے کے باوجود گندم درآمد کی گئی، وزیراعظم شہباز شریف کو بھی گندم کی درآمد کے حوالے سے لاعلم رکھا گیا، وزیراعظم نے لاعلم رکھنے پر سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی کو عہدے سے ہٹایا، گندم کی درآمد نگران حکومت کے فیصلے کے تحت موجودہ حکومت میں بھی جاری رکھی گئی، وزارت خزانہ نے نجی شعبے کے ذریعے 5 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی اجازت دی، وزارت خزانہ نے ٹی سی پی کے ذریعے گندم درآمد کرنے کی سمری مسترد کی، درآمدی گندم بندرگاہ پر 93 روپے 82 پیسے فی کلو میں پڑی، وزارت بحری امور کو درآمدی گندم کی بندرگاہوں پر پہنچ کر ترجیح دینے کی ہدایت کی گئی، اجازت نامے میں ضرورت پڑنے پر سمری پر نظرثانی کا بھی آپشن رکھا گیا، گزشتہ سال صوبوں سے گندم کی خریداری کا ہدف 75 فیصد حاصل ہوا تھا، نگران حکومت کے دور میں 200 ارب روپےسے زیادہ کی گندم درآمد کی گئی

Leave a reply