’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘تبدیل کیے بغیر ہی ریلیز،کمائی کا نیا ریکارڈ بنا ڈالا

0
53

فلم ساز سنجے لیلا بھنسالی کی متنازع فلم ’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘ کا نام تبدیل کیے بغیر ہی اسے ریلیز کردیا گیا، جس نے پہلے ہی دن کمائی کا نیا ریکارڈ بھی اپنے نام کیا۔

باغی ٹی وی : ’انڈین ایکسپریس‘ کے مطابق حیران کن طور پر ’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘ نے پہلے ہی دن ریکارڈ کمائی کرتے ہوئے 10 کروڑ روپے سے زائد کی کمائی کی جو کہ کورونا کے دور میں ایک دن میں کسی بھی بالی وڈ کی سب سے بڑی کمائی ہے۔

رپورٹ کے مطابق تجزیہ نگاروں کا خیال تھا کہ عالیہ بھٹ کی فلم زیادہ سے زیادہ سات کروڑ روپے کمانے میں کامیاب جائے گا مگر حیران کن طور پر فلم نے پہلے ہی دن 10 کروڑ 50 لاکھ روپے کمائے۔

عالیہ بھٹ کی فلم”گنگوبائی کاٹھیاواڑی” مزید مشکلات کا شکار

فلم ’’گنگو بائی کاٹھیا واڑی‘‘ گزشتہ روز یعنی جمعہ کو ریلیز کی گئی تھی۔ بالی ووڈ کے معروف فلمی تجزیہ نگار ترن آدرش نے فلم کی پہلے روز کی کمائی کے بارے میں ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ فلم نے ریلیز کے پہلے روز باکس آفس پر 10 کروڑ 50 لاکھ کا بزنس کیا ہے۔


یہی نہیں بلکہ ’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘وبا کے بعد ریکارڈ کمائی کرنے والی پہلی فلم بھی بنی جب کہ وبا سے قبل ریلیز ہونے والی آخری سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم ’راضی‘ کو بھی کمائی میں پیچھے چھوڑنے میں کامیاب گئی۔


تجزیہ نگار ترن آدرش نے کووڈ 19 کے بعد تھیٹر میں ریلیز ہونے والی مزید فلموں کی پہلے دن کی کمائی کے بارے میں ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ اکشے کمار کی فلم ’’سوریا ونشی‘‘ نے ریلیز کے پہلے روز 26 کروڑ 29 لاکھ روپے کا بزنس کیا تھا۔ رنویر سنگھ کی فلم ’’83‘‘ نے پہلے روز 12 کروڑ 64 لاکھ کمائے تھے اور ’’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘‘ نے ریلیز کے پہلے روز 10 کروڑ 50 لاکھ کا بزنس کیا ہے اس طرح عالیہ بھٹ کی فلم کورونا وبا کے ٹائم میں بہترین بزنس کرنے والی ٹاپ 3 فلموں میں شامل ہوگئی ہے۔

ہم جنس پرستی پر بھارتی فلم، فوج نے اسکرپٹ کو رد کرتے ہوئےغیر قانونی قرار دیا

یاد رہے کہ کووڈ 19 کی وجہ سے بھارت میں سینما بند تھے تاہم اب آہستہ آہستہ وہاں زندگی معمول پر آنے لگی ہے اور تھیٹر بھی کھل رہے ہیں۔ لیکن اب بھی لوگ سینما جانے میں احتیاط سے کام لے رہے ہیں-

واضح رہے کہ فلم کی ریلیز سے قبل بھارتی سپریم کورٹ نے فلم کی ٹیم کو مشورہ دیا تھا کہ وہ اپنے خلاف عدالتوں میں جاری متعدد کیسز سے بچنے کے لیے فلم کا نام ’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘ سے تبدیل کردیں مگر ایسا نہ ہوسکا اور ٹیم نے پرانے ہی نام سےفلم پیش کردی بھارتی سپریم کورٹ نے 25 فروری کو ’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘ کی ریلیز روکنے کے خلاف دائر کردہ درخواست کو بھی مسترد کیا۔

عدالت نے درخواست دائر کرنے والے شخص بابو جی راؤ شاہ سے متعلق ثبوت بھی مانگے کہ دستاویزات پیش کیے جائیں، جن سے معلوم ہو کہ گنگو بائی نے انہیں گود لیا تھا بابو جی راؤ شاہ نے سپریم کورٹ میں خود کو گنگو بائی کے گود لیے بیٹے کے طور پر متعارف کراتے ہوئے سنجے لیلا بھنسالی کی فلم کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

نئےدور یا شہری فلموں کےنام پر کوڑے کا ڈھیرمت بیچیں،کنگنا کا دیپیکا کی فلم پر تبصرہ

مذکورہ فلم میں ’گنگو بائی کاٹھیا واڑی‘ نامی ایک خاتون کا مرکزی کردار دکھایا گیا ہے، جو 1960 کی دہائی میں بھارتی شہر ممبئی میں جسم فروشی کا کاروبار کرنے سمیت منشیات اور پیسوں کے عوض قتل کے جرائم کی سربراہی کرتی رہی تھیں۔

مذکورہ فلم کی کہانی قحبہ خانے پر جسم فروشی کرنے والی خاتون کی سیاست میں شمولیت کے گرد گھومتی ہے اور اس کی کہانی ایک کتاب سے ماخوذ ہے فلم کے خلاف گنگو بائی کاٹھیاواڑی کے گود لیے بیٹے بابو جی راؤ شاہ نے عدالت میں فلم کی نمائش پر پابندی لگانے کی درخواست دائر کی تھی۔

ان کا موقف تھا کہ ان کی والدہ جسم فروشی نہیں بلکہ سماجی رہنما تھیں مگر فلم میں ان کی والدہ کو طوائف کے طور پر دکھایا گیا ہے مگر عدالت نے ان کی درخواست مسترد کردی۔

تاہم عدالت نے فلم ساز کو مشورہ دیا تھا کہ وہ دیگر عدالتوں میں زیر سماعت دیگر کیسز کی قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے فلم کا نام تبدیل کردیں مگر انہوں نے ایسا کیے بغیر ہی فلم کو 25 فروری کو پیش کردیا۔

ثنا خان نے شرعی ملبوسات کا برانڈ لانچ کرلیا

Leave a reply