گرمی سے پہلے ہی کراچی میں پانی کا بحران شدت اختیار لگا

باغی ٹی وی : کراچی کے لوگ گرمی کی آمدن سے پہلے ہی پانی کی قلت کا شکار ہوگئے . اگر حالات اب ایسے ہیں تو گرمیوں کیا صورت حال ہوگی .
شہری مشکلات سے کیسے چھٹکاراپائیں گے بدقسمتی سے واٹربورڈ کے پاس کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے ۔

اس صورت حال کی وجہ سے کراچی کے شہریوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجنے لگی، شہر قائد کے اہلیان کے لیے جہاں بہت سے مسائل ہیں وہاں پینے کا پانی کی قلت اور عدم فراہمی بھی بہت بہت بڑا مسئلہ ہے ت۔ ہردن بڑھتے ہوئے کراچی کو یومیہ پانی کی ضرورت بھی بڑھ رہی ہے اور ایسے میں کے فورسمیت فراہمی آب کے کسی اوراضافی ذریعہ کا شہر قائد کے لیے دورتک امکان نہیں۔

کراچی کی آبادی ایک کروڑ 60 لاکھ سے زائد ہے جبکہ دیگر ذرائع یہ آبادی دو کروڑ تک بتاتے ہیں . ہے۔ آبادی میں بڑھتا ہوا یہ سلسلہ تیزی سے وسائل کی محرومی کا شکار ہے . شہر کیلئےدرکار پانی کی طلب دن بدن بڑھ رہی ہے لیکن اس کے باوجود گزشتہ پندرہ سال سے شہرمیں پانی کی فراہمی میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔

اسی لیے اب شہر کو اس کی ضرورت سے 56 فیصد پانی کم فراہم کیا جارہا ہے۔ کراچی کا تقریباً ہر دوسرا شہری پانی کے حصول کے لیے اپنا سکون،وقت اور پیسہ تینوں ہی صرف کر رہا ہے۔

کراچی کو اس وقت دو مختلف ذرائع سے پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ ایک دریائے سندھ اور دوسرا حب ڈیم سے، اور وہ دونوں ہی شہر سے کم و بیش 150 کلو میٹر کے فاصلے پر ہیں۔ شہر میں پانی کی روزانہ ضروریات کا تخمینہ 1100 سے 1200 ملین گیلن ہے۔ لیکن ان دونوں ذرائع سے مجموعی طور پر کراچی کو550 سے 580 ملین گیلن کے لگ بھگ یومیہ پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔

فراہمی کے بوسیدہ نظام کی وجہ سے 174 ملین گیلن پانی ضائع ہو جاتا ہے اور بمشکل 406 ملین گیلن پانی ہی شہریوں کو میسر آتا ہےجو کہ شہرکی ضرورت کا محض 44 فیصد ہے۔

شہر کراچی کے باسیوں اور اقتصادی سرگرمیوں کے لیے درکار پانی کی طلب دن بدن بڑھ رہی ہے جب کہ دستیاب پانی کی مقدار میں کمی آ رہی ہے۔کراچی میں پانی کی قلت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ تقریباً شہر کے ہر دوسرے شخص کو اس کی ضرورت کا پانی مل نہیں پا رہا، ایک طرف تو پانی کی قلت ہے اور دوسرا سب سے بڑا مسئلہ پینے کے صاف پانی کی دستیابی کا بہت دشوار ہونا ہے،

13سال میں آبادی تیزی سے بڑھتی رہی، ضروریات کے مطالق پانی کی فراہمی میں اضافہ نہیں کیا گیا، قلت کے باعث پانی فروخت کا کاروبار بڑھنے لگا، اضافی پانی کی فراہمی کا منصوبہ ’’کے فور‘‘ تاخیر کا شکار ہے جبکہ شہری پانی کے حصول کے لئے اپنا سکون، وقت اور پیسہ تینوں ہی صرف کرنے پر مجبور ہیں۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق 19برسوں سے شہر کی آباد ی میں سالانہ اوسطاً 2.4فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود 13 سال سے شہر میں پانی کی فراہمی میں کوئی

Shares: