جرمنی: دیوار برلن کے پارک میں مقتول سیاہ فام جیورج فلوئڈ کی پینٹنگ کرد ی گئی

0
31

جرمنی: دیوار برلن کے پارک میں مقتول سیاہ فام جیورج فلوئڈ کی پینٹنگ کرد ی گئی

باغی ٹی وی : امریکا میں سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئیڈ پر پولیس کے مبینہ تشدد کے بعد ہلاکت کے نتیجے میں نا صرف امریکا بلکہ متعدد یورپی ممالک میں آباد سیاہ فام اور دیگر رنگ و نسل سے تعلق رکھنے والے باشندے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔

اس دوران جرمنی کی تاریخی دیوار برلن سے منسلک ایک پارک میں دیوار پر ’ایمے فری تھنکر‘ نامی مقامی فنکار نے جارج فلوئیڈ کی تصویر پینٹ کر کے فلوئیڈ کو ایک منفرد انداز میں خراج تحسین پیش کیا ہے۔

جرمن دارالحکومت برلن کے ماور پارک میں دیوار کے ایک حصے پر امریکی سیاہ فام شہری جارج فلوئیڈ کا وہ جملہ بھی تحریر کیا گیا ہے، ’آئی کانٹ بریتھ‘ یعنی مجھے سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے اور ان کے ساتھ یکجہتی کے لیے مختلف ہیش ٹیگ بھی درج کیے گئے۔

رواں ہفتے کے دوران نیویارک، لندن پیرس کی طرح برلن میں بھی جارج فلوئیڈ کی ہلاکت کے خلاف احتجاج اور انصاف کے لیے پر امن مظاہرے کیے گئے۔ تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مظاہرین کو روکنے کے لیے شہروں میں ملٹری کے استعمال کی تڑیاں بھی لگائی تھیں

سیاہ فام امریکی شہریوں کی جانب سے اپنے اوپر ظلم اور نا انصآفی کے خلاف احتجاج کا دائرہ وسیع اور شدت اختیار کرتا جار رہا ہے . اس سلسلے میں یہ احتجاج وائٹ ھاؤس تک پہنچ گیا ہے . اور اب وائٹ ھاؤس کےقریب چرچ کو آگ لگادی گئی ہے.

خیال رہے کہ امریکا میں دارالحکومت واشنگٹن سمیت پچیس شہروں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا، مظاہرین وائیٹ ہاؤس میں داخل ہوئے جس کے بعد امریکی صدر زیر زمین بینکرز میں چلے گئے

امریکی مظاہرین وائٹ ہاؤس میں داخل ، ٹرمپ اہلخانہ سمیت فرار

سیاہ فام شخص کی پولیس کے ہاتھوں موت ، احتجاج مظاہرے ، واشنگٹن ڈی سی میں کرفیو لگا دیا گیا

امریکہ اپنے شہریوں پر تشدد بند کرے، ایران کا مطالبہ

امریکی پولیس نے ایک اور سیاہ فام کو روکا تو وہ کون نکلا؟ ویڈیو وائرل

امریکی شہریوں پر حکومتی بربریت پر یورپ خاموش کیوں؟ اسے ہمیشہ کیلئے منہ بند کرنا ہو گا،ایران

امریکی دارالحکومت واشنگٹن سمیت کئی ریاستوں کے بڑے شہروں میں رات کا کرفیواور ہنگامی حالت کا نفاذ کر دیا گیا ہے پولیس کے ساتھ ملٹری،نیشنل گارڈ اور ایف بی آئی بھی حرکت میں آگئی۔ایک سیاہ فام امریکی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعدحالات قابو سے باہرہیں

وائیٹ ہاؤس کے باہر مظاہرین نے دہشت گرد وائیٹ ہاؤس میں بیٹھا ہے جیسے نعرے لگائے،امریکہ کی دیگر ریاستوں‌ میں‌ 15 سو سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے،عوام کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا،

واضح رہے کہ سیاہ فام جارج کو شہر مینیا میں پولیس اہلکار نے گردن پر گھٹنا رکھ کر دبایا جس سے اس کی موت ہو گئی تھی اسکے بعد سے امریکہ میں مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں، امریکہ میں اس سے قبل بھی 2014 میں نیو یارک میں ایک سیاہ فام شخص پولیس کی زیرِ حراست ہلاک ہو گیا تھا۔ایرک گارنر نامی سیاہ فام شخص کو کھلے سگریٹوں کی غیر قانونی فروخت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا

Leave a reply