جنرل ہسپتال میں ریٹائرڈ آرمی پرسونل کو چیف سکیورٹی آفیسر بھرتی کرنیکا فیصلہ ،نجی سکیورٹی کمپنی سے مزید مسلح گارڈز اور سنائپرز بھی لئے جائینگے، شہریوں کی حفاظت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،ہسپتال میں ایک مریض ایک تیماردار کی پالیسی پر عملدرآمد کروائیں:پرنسپل کی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت،پولیس چوکی میں منظور شدہ نفری اور سب انسپکٹر کی فوری تعیناتی کی جائے، آئی جی اور سی سی پی او سے مطالبہ 
ایل جی ایچ کے داخلی و خارجی راستوں پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تعداد بڑھائی جائے گی 
سیکورٹی اہلکار الرٹ رہیں تاکہ ڈاکٹرز،نرسز اور پیرا میڈیکس یکسوئی کے ساتھ مریضوں کا علاج معالجہ کر سکیں: پروفیسر الفرید ظفر

جنرل ہسپتال کی حدود میں فائرنگ، ایمرجنسی میں دو گروپس کا جھگڑا،پرنسپل کا اظہار تشویش 

پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے کہا ہے کہ لاہور جنرل ہسپتال کی سکیورٹی کے معاملات کو فول پروف بنانے کیلئے ریٹائرڈ آرمی پرسونل کی بطورچیف سکیورٹی آفیسر خدمات حاصل کی جائیں گی اور مستند نجی سکیورٹی کمپنی سے مزید تربیت یافتہ مسلح گارڈز اور سنائپرز بھی لیے جائیں گے۔انہوں نے نجی سکیورٹی کمپنی سے کہا کہ وہ ترجیحی بنیادوں پر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ریٹائرڈ جوانوں کو ہسپتال میں تعینات کرے جو سکیورٹی کے معاملات عام لوگوں کی نسبت بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں۔اس موقع پر ایم ایس ڈاکٹر عبدالرزاق و دیگر انتظامی ڈاکٹرز بھی موجود تھے۔ 

 اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ جنرل ہسپتال کی پولیس چوکی کیلئے8کانسٹیبلزکی منظوری ہوئی تھی تاہم اس وقت صرف ایک کانسٹیبل ڈیوٹی پر موجود ہوتا ہے جو اتنی بڑی علاج گاہ میں آنے والے ہزاروں افراد کیلئے ناکافی ہے۔انہوں نے ایک بار پھر آئی جی پولیس اور سی سی پی او سے مطالبہ کیا کہ ایل جی ایچ چوکی میں سب انسپکٹر کی تعیناتی سمیت متعلقہ نفری کو پوراکیا جائے تاکہ کسی بھی نا گہانی صورتحال میں معاملات کو احسن طریقے سے کو کنٹرول کیا جا سکے۔

پرنسپل کا کہنا تھا کہ ون بیڈ ون اٹینڈنٹ کی پالیسی پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا اور تینوں شفٹ کے ڈیوٹی ڈی ایم ایس سکیورٹی گارڈز کی کارکردگی ایمرجنسی سمیت وارڈوں میں ایک مریض و ایک تیماردار کی پالیسی پر عملدرآمد کروانے کے پابند ہوں گے۔ہسپتال کے داخلی و خارجی راستوں پر مزید سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے جائیں گے تاکہ ہسپتال کی سکیورٹی کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔انہوں نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی کہ وہ ہسپتال میں سکیورٹی گارڈ ز کی مانیٹرنگ کو یقینی بنائیں تاکہ سکیورٹی پر مامور سرکاری ونجی گارڈ ز ہمہ وقت الرٹ رہیں اور کوئی بھی دوسری شفٹ کو چارج دیے بغیر نہ جا سکے۔پرنسپل پی جی ایم آئی نے جنرل ہسپتال کے انتظامی ڈاکٹروں پر واضح کیا کہ سکیورٹی کے نظام پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہوگا تاکہ ڈاکٹرز،نرسز اور پیرا میڈیکس یکسوئی کے ساتھ مریضوں کا علاج معالجہ کر سکیں اور اس سلسلے میں تمام دستیاب وسائل برؤئے کار لائے جائیں گے۔

Shares: