بھارتی کانگریس کے سینئر رہنما غلام نبی آزاد نے مقبوضہ کشمیر کے دورے کے بعد بھارتی حکومت کے کشمیر کے متعلق بیانیہ کی قلعی کھول دی ہے اور کہا ہے کہ ریاست کشمیر میں آزادی اظہار رائے کا کوئی تصور نہیں ہے ۔ کشمیر کے حالات بہت خراب ہیں۔

جہاز میں کشمیریوں نے جو بتایا اسے سن کر پتھر بھی رو پڑے گا،راہول اور غلام نبی آزاد کی دہلی میں گفتگو

مقبوضہ کشمیر سے چار روزہ دورے کے بعد جموں میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے غلام نبی آزادنے کشمیر کے حالات کو خراب بتایا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بیشتر مقامات پر جانے کی اجازت ہی نہیں دی گئی۔ کشمیر میں اظہار رائے کی کوئی آزادی نہیں ہے۔

آزاد نے مزید کہا کہ میں نے چار دن کشمیر میں قیام کیا، دو دن جموں میں رکنا ہے۔مجھے جو کچھ کہنا ہے دہلی میں ہی کہوں گا۔
واضح رہے کہ غلام نبی آزاد کو سپریم کورٹ نے جموں وکشمیر کے کچھ حصوں کا دورہ کرنے کی اجازت دی تھی۔

دریں اثنا مقبوضہ کشمیر کی انتظامیہ نے بی جے پی کے سوا تمام بھارت نواز سیاسی رہنماﺅں کو نظر بند رکھا ہے۔ نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ پر پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربند ہیں۔ انہیں اپنے ہی گھر میں بند رکھا گیا ہے۔

Shares: