گلگت :گلگت بلتستان کے مسائل،سیاسی جماعتوں کا امتحان،ذمہ داری کس پرہوگی:اتوارکوپتہ چل جائے گا ،اطلاعات کے مطابق گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی کے لیے 24 میں سے 23 نشستوں پر 15 نومبر کو ہونے والے انتخابات کے حوالے سے عوامی رائے سامنے آنے کے بعد گلگت بلتستان کے مسائل بھی سامنے آ گئے ہیں۔

ویسے توہرمعاشرے میں مسائل ہی مسائل ہیں لیکن گلگت بلتستان کے مسائل کی مختلف شکل ہے ، سب سے پہلے تو ان کوآئینی حقوق نہیں مل رہے تھے جووزیراعظم پاکستان نے عبوری صوبہ بناکردے دیئے اس کے علاوہ جو اس وقت تازہ ترین اوررزمرہ کے مسائل ہیں ان کی فہرست کچھ اس طرح‌ہے

پاکستان کے دیگرعلاقوں کی طرف گلگت بلتستان میں بھی مہنگائی نے سب کا جینا حرام کردیا ہے، وہاں روزمرہ کے استعمال کی چیزیں لوگوں کی پہنچ سے دور ہوگئیں ، جوبھی حکومت بنائے گا اسےسب سے پہلے اس مسئلے پرقابوپانا ہوگا

دوسرا مسئلہ بھی بڑا دلچسپ ہے وہ یہ ہے کہ پاکستان کوروشن کرنے والے پانیوں کاسرچشمہ کشمیر اورگلگت کے یہ پہاڑ ہیں وہاں کے پانیوں سے یہ خطہ سرسبز اورروشن ہے لیکن ان علاقوں میں روشنی بہت کم نظرآتی ہے ، مقامی ذرائع کے مطابق لوڈ شیڈنگ بہت زیادہ ہوتی ہے اس پرقابوپانے کے سوا کوئی چارہ کارنہیں موجودہ حکومت نے اس پرتوجہ دی ہےلیکن کیا عوام اس وعدے پروعدہ پورا کرکے ووٹ دیں گے یا نہیں یہ اتوار کے روز ہی پتہ چلے گا

گلگت بلتستان کے لوگوں کا تیسرا اہم اوربنیادی مسئلہ گندم کی فراہمی ہے ، یہ خطہ گندم تو پیدا نہین کرتا لیکن یہ گندم کے بغیر جی بھی نہیں سکتا ، حکومت وقت کواس نئے صوبے کے شہریوں کے لیے گندم کی بروقت فراہمی اورمناسب مقدار میں فراہمی سب سے بڑا مسئلہ ہے جوآنے والی حکومت کو پورا کرنا ہوگا

صحت کے مراکز کی صورت حال بھی اچھی نہیں ہے ، اس خطے کے پڑھے لکھے نوجوا ن ڈاکٹربن کرپاکستان اوردنیا کےدیگرملکوں میں خدمات اانجام دے رہے ہیں لیکن کم سہولیات کی وجہ سے وہ اپنے علاقے میں خدمات سرانجام دینے سے کتراتے ہیں حکومت کواس پربھی توجہ دینا ہوگی

اگلا بڑا مسئلہ صفائی ستھرائی کا ہے یہ خطہ دنیا کا خوبصورت خطہ ہے لیکن گندگی کے ڈھیروں سے مقامی لوگ تنگ آگئے ہیں یہاں میٹروپولیٹن نظام قائم کرنا ہوگا صفائی ستھرائی کے لیے جدید نظام لانا ہوگا جو یہاں کے لوگوں کی بنیادی ضرورت ہے

پاکستان کے دیگرعلاقوں کی طرح گلگت بلتستان میں بھی بے روزگاری بڑھ رہی ہے ، پڑھے لکھے نوجوانوں کوروزگارنہیں مل رہا وہ مایوس اورپریشان ہیں اورآنےوالی حکومت سے امید لگائے بیٹھے ہیں نئی آنے والی حکومت کواس علاقے کے نوجوان کےلیے روزگارفراہم کرنا ہوگا

گلگت بلتستان میں مواصلات کا نظام بھی بہت خراب ہے، سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکارہیں سیاحت کرنے والے خوش ہونے کی بجائے پریشان ہوجاتے ہیں لوگوں کوایک جگہ سے دوسری جگہ آنے جانے کے لیے مسائل درپہیش ہیں ، اس لیے آنے والی حکومت کو بہترین اورمعیاری سڑکیں اورمواصلات کا جدید نظام دینا ہوگا

پاکستان کے دیگرعلاقوں کی طرح یہاں بھی کرپشن عروج پر ہے اورہرطرف بدعنوانی کا دور ہے حکومت کواس پربھی توجہ دینا ہوگی اوراپنے ووٹرکواعتماد میں لینا ہوگا اس پرقابو پانے والا ہی کامیاب رہے گا

Shares: