بغاوت کیس، شہباز گل کی درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی

بغاوت کیس میں شہباز گل کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست سماعت 15 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی

اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شہباز گل کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی شہباز گل کے وکیل سلمان صفدر نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کر دی ،عدالت نے کیس کی سماعت 15 ستمبر تک کے لئے ملتوی کردی

علاوہ ازیں اسلام آباد کی مقامی عدالت میں اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی پیش ہوئے اور کہا کہ مجھے پتہ چلا تھا کہ 14 ستمبر کو کیس سماعت کے لیے مقرر ہے،کچھ وقت تیاری کے لیے دے دیں عدالت نے کیس 15 ستمبر کو حتمی دلائل کے لیے مقرر کردیا

شہباز گل کی درخواست ضمانت کے سماعت کے موقع پر کوئی پارٹی کا رہنما یا کارکن عدالت کے باہر موجود نہ تھا، شہباز گل پر غداری کا مقدمہ درج ہونے کے بعد پارٹی رہنماؤں نے شہباز گل کے بیان کو غلط تسلیم کیا ہے اور کاروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے تا ہم عمران خان ابھی تک شہباز گل کے حق میں بیان دکھائی دیتے ہیں، آئین شکنی کے مرتکب عمران خان غداری کے ملزم کے لئے ریلی نکال کر اور اسکے حق میں بیان دے کر کیا یہ پیغام نہیں دے رہے کہ وہ غداری کے ملزم کے ساتھ ہیں ،

خیال رہے کہ اس سے قبل پی ٹی آئی رہنما شہبازگل نے اسلام آباد کی سیشن عدالت میں بھی درخواست ضمانت دی تھی، تاہم عدالت نے اسے مسترد کرکے خارج کردیا تھا۔شہباز گل کے وکیل برہان معظم نےعدالت میں دائر درخواست میں مؤقف پیش کیا تھا کہ اُن کے موکل اپنے بیان کے حوالے سے پیدا ہونے والی کسی بھی غلط فہمی کو دور کرنے کیلئے تیار ہیں۔ وکیل برہان معظم نے اپنے دلائل میں کہا کہ شہباز گل معافی مانگنے کیلئے بھی راضی ہیں لیکن عدالت یہ بھی دیکھے کہ اُن کی گفتگو کے مختلف نکات کو اٹھا کر کس طرح بغاوت کا الزام لگایا گیا۔

کہا گیا ضمانت ہو گئی،اور عدالت لے آئے، شہباز گل کا بیان

عمران خان نے ووٹ مانگنے کیلئے ایک صاحب کو بھیجا تھا،مرزا مسرور کی ویڈیو پر تحریک انصاف خاموش

شہباز گل کی گرفتاری، پی ٹی آئی کے ڈنڈا بردار کارکن بنی گالہ پہنچ گئے

شہباز گل کی گرفتاری پی ٹی آئی نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا

واضح رہے کہ شہباز گل کو عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجا ہے ،شہباز گل نے عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انکے ساتھ جنسی زیادتی نہیں ہوئی بلکہ جنسی تشدد ہوا ہے، شہباز گل کو گرفتار کیا گیا تھا تو دو روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد انہیں اگلے ریمانڈ سے قبل ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا تا ہم پولیس نے شہباز گل کے ساتھ چال چلی اور پھر دو روز کا مزید ریمانڈ لے لیا، شہباز گل کے کمرے پر چھاپہ مارا گیا تو وہاں سے پستول برآمد ہوا جس کے بارے میں شہباز گل نے کہا کہ یہ میرا نہیں ہے، پستول کی برآمدگی کا مقدمہ بھی شہباز گل کے خلاف درج کیا جا چکا ہے

Comments are closed.