ڈرون کہاں گرایا گیا ،امریکا کے دعوے سے ایران پریشان

امریکہ نے کہا ہے کہ ایران کے ہاتھوں نشانہ بننے والا امریکی ڈرون بین الاقوامی فضائی حدود میں تھا، ایرانی علاقے میں نہیں تھا ۔اس کے ہمارے پاس دستاویزی ثبوت موجود ہیں۔

ایرانی حکومت نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس نے اپنی فضائی حدود میں امریکا کے بغیر پائیلٹ جاسوس طیارے کو مار گرایا ہے۔امریکی صدر جمعرات کے روز وائٹ ہاؤس میں کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو سے ملاقات سے قبل میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ان سے جب صحافیوں نے پوچھا کہ اب امریکا کا کیا ردعمل ہوگا تو وہ یوں گویا ہوئے:’’ آپ یہ ردعمل دیکھیں گے۔‘‘

صدرٹرمپ نے ایران کے اقدام کو ایک بڑی غلطی قرار دیا ہے لیکن ان کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ بات چیت کا امکان موجود ہے۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ ایران نے شاید غلطی سے امریکا کا ڈرون مار گرایا ہے۔

امریکی صدر نے اس معاملے پر کشیدگی کوبڑھاوا دینے کے بجائے صورت حال کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی ہے اور کہا کہ ’’میں یہ نہیں جان سکاہوں کہ یہ واقعہ ارادی طور پر ہوا ہے‘‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’’میں یہ محسوس کرتا ہوں ،یہ ایک غلطی ہے۔یہ جس کسی نے غلطی کی ہے،اس کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا‘‘۔

اس موقع پر جسٹن ٹروڈو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انھیں ایران کے ساتھ کشیدگی میں اضافے پر تشویش لاحق ہے۔

Comments are closed.