مزید دیکھیں

مقبول

کراچی میں ڈمپر نے موٹرسائیکل سوار تین سگے بھائیوں کو روند ڈالا

کراچی میں موچکوکے علاقے میں تیز رفتار ڈمپر موٹر...

لاہور: ماتحت عدلیہ میں 33 نئے سول ججز کی تعیناتی کی منظوری

لاہور ہائیکورٹ نے ماتحت عدلیہ میں 33 نئے سول...

گوجرانوالہ:الیکشن کمیشن کا خواجہ سراء برادری کے انتخابی حقوق کے تحفظ کے لیے عزم

گوجرانوالہ،باغی ٹی وی( نامہ نگار محمد رمضان نوشاہی)الیکشن...

موٹروے پر تیز رفتاری پر پہلی ایف آئی آر درج، ڈرائیور گرفتار

لاہور: موٹروے پولیس نے تیز رفتاری پر پہلی ایف...

برطانوی ہائی کمشنر کی علی امین گنڈاپور سے ملاقات

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے پاکستان...

عالمی توجہ سے افغانستان میں انسانی بحران کو روکا جاسکتا ہے: آرمی چیف

راولپنڈی: عالمی توجہ سے افغانستان میں انسانی بحران کو روکا جاسکتا ہے:اطلاعات کے مطابق سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ عالمی توجہ سے افغانستان میں انسانی بحران کو روکا جاسکتا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ سے افغانستان، پاکستان اور ایران کے فارن کامن ویلتھ اینڈ ڈویلپمنٹ آفس اور برطانیہ کے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان و پاکستان نائیجل کیسی نے ملاقات کی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، افغانستان کی حالیہ پیش رفت سمیت علاقائی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق برطانوی نمائندہ خصوصی نائیجل کیسی نے بھی افغان صورتحال میں پاکستان کے کردار، بارڈر مینجمنٹ کے لیے کاوشوں اور علاقائی استحکام میں کردار کو سراہا اور پاکستان کے ساتھ ہر سطح پر سفارتی تعاون کو مزید بہتر بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے عزم کااعادہ کیا۔

ملاقات کے دوران آرمی چیف نے کہا کہ ہم دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے خواہاں ہیں، پاکستان عالمی و علاقائی سطح کے امور میں برطانیہ کے کردار کو اہمیت دیتا ہے اور برطانیہ کے ساتھ باہمی تعلقات کو مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ کہ افغانستان میں امن کا مطلب پاکستان میں امن ہے، افغانستان میں انسانی بحران کی صورتحال پیدا نہ ہونے دینے کے لیے عالمی اشتراک کی ضرورت ہے، عالمی توجہ سے افغانستان میں انسانی بحران کو روکا جاسکتا ہے، افغان عوام کی معاشی بہتری کے لیے مربوط کوششیں کرنا ہوں گی۔