گلوبل وارمنگ:صحارا ریگستان میں برف باری:نظام دنیا میں تبدیلی قدرت کے بڑے اشارے
الجزائر:گلوبل وارمنگ:صحارا ریگستان میں برف باری:نظام دنیا میں تبدیلی قدرت کے بڑے اشارے ،اطلاعات کے مطابق افریقی ممالک میں پھیلے صحرا ’’صحرائے اعظم‘‘ (صحارن ڈیزرٹ) میں برف باری ہوئی ہے اور درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے گر گیا۔
دنیا کے سب سے بڑے صحرا میں برف باری کا ہونا ایک منفرد مظہر ہے کیونکہ یہ دنیا کا گرم ترین صحرا بھی ہے جہاں عام حالات میں درجہ حرارت 58؍ ڈگری سینٹی گریڈ تک رہتا ہے۔
میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برف باری الجزائر کے قریب ایک علاقے عین الصفراء میں ہوئی اور درجہ حرارت منفی دو ڈگری ہوگیا۔
گزشتہ 42؍ سال میں یہ پانچویں مرتبہ ہے کہ صحرائے اعظم میں برف باری ہوئی ہو۔ اس سے قبل 1979، 2016، 2018 اور 2021ء میں بھی برف باری ہو چکی ہے۔
عین الصفراء کو صحرا کا دروازہ سمجھا جاتا ہے جو سطح سمندر سے تین ہزار فٹ بلندی پر ہے اور جبل اطلس کے پہاڑوں میں گھرا ہے۔
صحرائے اعظم شمالی افریقہ کے وسیع تر علاقے پر پھیلا ہے۔ اگرچہ یہ علاقہ آج ریت سے بھرا ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ 15؍ ہزار سال بعد یہ علاقہ ہرا بھرا ہو جائے گا۔
ادھر سعودی عرب کے شمال مغربی شہر تبوک جسے گرم موسم کی سرزمین بھی کہا جاتا ہے اس میں سال کے پہلے دن کافی برف باری ہوئی ہے۔ اس کی ویڈیو کو سوشل میڈیا پر کافی شیئر کیا جا رہا ہے۔ تبوک کے علاقے کے قریب کوہ اللوز پر لوگ برف سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ سعودی عرب میں برفباری کے بعد ہلچل مچ گئی۔ جبل اللوز پہاڑ 2600 میٹر بلند ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی SPA نے برف کی چادر میں ڈھکی کاروں کی تصاویر شائع کی ہیں۔ ویڈیو میں لوگ برفباری سے لطف اندوز ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ جبل الوز، الدہر اور القان پہاڑوں پر محیط ہے۔ سعودی عرب کا یہ شمالی علاقہ سیاحوں میں بہت مقبول ہے۔ عرب اخبار اشراق الاوسط کے مطابق سعودی عرب میں ہر سال جبل اللوز، جبل الطاہر اور تبوک کے پہاڑوں پر دو سے تین ہفتے تک برف پڑتی ہے۔
یہ پہاڑ سعودی عرب کے شمال مغربی علاقے میں ہیں۔ سعودی عرب میں برفباری کے بعد ہلچل مچ گئی۔ جبل اللوز پہاڑ 2600 میٹر بلند ہے۔ اس پہاڑ کو بادام کا پہاڑ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس کی ڈھلوان پر بڑی تعداد میں بادام کے درخت لگائے گئے ہیں۔ اس پہاڑ پر ہر سال برف باری ہوتی ہے اور درجہ حرارت بہت گر جاتا ہے۔ تبوک سعودی عرب کے خوبصورت مقامات میں سے ایک ہے۔ خوشبودار پودے ہیں جو عطر بنانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
تبوک اردن کی سرحد سے متصل علاقہ ہے۔ سعودی عرب میں برف باری کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ لوگ یہ دیکھ کر حیران ہیں کہ عام طور پر گرم موسم والے ملک سعودی عرب میں برف باری ہو رہی ہے۔ پہاڑ، تبوک شہر سے تقریباً 200 کلومیٹر شمال مغرب میں اردن کی سرحد کے قریب واقع ہے اور یہاں پائے جانے والے بادام کے درختوں کی وجہ سے اسے جبل اللوز کہا جاتا ہے۔ عربی میں بادام کو لاج کہتے ہیں۔ سعودی عرب کے سول ڈیفنس نے دھند کے باعث لوگوں کو ہوشیار رہنے کی ہدایت کی ہے