بھارت میں مادہ چیتے اور مگرمچھ کی ہندو مذہب کے تحت آخری رسومات کی ادائیگی، تصاویر وائرل
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں 29 بچوں کو جنم دینے والے مادہ چیتے کی موت کے بعد اُس کی ہندو مذہب کے تحت آخری رسومات ادا کی گئیں-
باغی ٹی وی : مادہ چیتے کی آخری رسومات کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں بھارت میں اس مادہ چیتے کو ’سپر موم‘ کا لقب دیا گیا، جس سے محکمہ جنگلات کے افسران و ملازمین اور بھارتی شہری بہت زیادہ پیار کرتے تھے اس مادہ چیتے کو مرکزی علاقے میں قائم پینچ ٹائیگر سینٹر میں رکھا گیا تھا جہاں وہ ہفتے کے روز 16 برس کی عمر میں ضعیفی کے باعث انتقال کر گئی۔
79 سالہ برطانوی شہری پر بطخیں پالنے پر پابندی
RIP, Queen of Pench. You lived long and majestically. You ruled the food chain and because of you an entire forest was alive. #collarwali
‘Tiger Tiger, burning bright,
In the forests of the night;
What immortal hand or eye,
Could frame thy fearful symmetry?’~ William Blake pic.twitter.com/K3gsF0eWef— Aditi Garg (@AditiGargIAS) January 16, 2022
محکمہ جنگلی حیات کے نمائندے اشوک نے بتایا کہ سپرموم نے اپنی زندگی میں تقریباً 29 بچوں کو جنم دیا جن میں سے 25 کی افزائش ہوئی اور اب وہ جنگلوں میں ہیں مادہ چیتے کے مرنے کی خبر پر شہری افسردہ ہوئے اور انہوں نے انتظامیہ سے اس کی آخری رسومات ہندو مذہب کے تحت ادا کرنے کی سفارش بھی کی جس کو تسلیم کیا گیا۔
We are still the country that does funerals for tigers. (And crocodiles)
A goodbye for Pench's Collarwali. A beloved tigress who gave birth to generations of cubs.
A tigress spends her life looking after cubs, but dies alone.
Pictures Monu Dubey pic.twitter.com/NX4VFlXrCy
— Neha Sinha (@nehaa_sinha) January 16, 2022
سپر موم کو انسانوں کی طرح ایک تختے پر رکھ کر جنگل منتقل کیا گیا، جہاں لکڑیوں کو آگ لگا کر اُس کے جسم کو جلایا کیا گیا۔ سوشل میڈیا پر سپر موم کو الوداع کہنے اور آخری رسومات کی تصاویر بھی وائرل ہوئیں۔
لداخ میں چین پل بنا رہا ،مودی افتتاح کرنے نہ پہنچ جائے، راہول
دوسری جانب حال ہی میں حال ہی میں بھارت کے ایک گاؤں میں تقریباً 500 لوگوں نے 100 سالہ مگر مچھ کی آخری رسومات ادا کی تھیں یہ واقعہ چھتیس گڑھ کے بیمترا ضلع کے ایک گاؤں باواموہترا میں پیش آیا، جہاں لوگ کمیونٹی تالاب کے قریب جمع ہوئے اور یہ دیکھ کر رونے لگے کہ مگرمچھ مر گیا ہے۔
انڈیا ٹو ڈے کے مطابق گنگارام کے نام سے مشہور، تین میٹر لمبے رینگنے والے جانور کی عمر تقریباً 130 سال تھی اور اسے آخری رسومات ادا کرنے کے بعد گاؤں میں دفن کر دیا گیا مگرمچھ کا پوسٹ مارٹم تمام گاؤں والوں کے سامنے کیا گیا۔
ٹونگا میں سونامی سے ایک خاتون ہلاک
مگرمچھ کی موت قدرتی وجوہات سے ہوئی اور اسے پھولوں اور ہاروں سے سجا کر ٹریکٹر پر اس کی آخری رسومات میں لے جایا گیا گاؤں کے ایک ذریعے نے مگر مچھ کے دوستانہ رویے کی تعریف کی اور کہا، "یہاں تک کہ گاؤں کے بچے بھی اس کے ارد گرد تیر سکتے تھے اور گنگارام نے کبھی کسی کو نقصان نہیں پہنچایا اور نہ ہی اس پر حملہ کیا ہے۔ اس گاؤں میں پوجا کی جاتی تھی۔”
گاؤں کے لوگ اب تالاب کے قریب گنگارام کا مجسمہ بنانا چاہتے ہیں تاکہ اپنے دوست کو یاد کر سکیں، جس نے گاؤں کو نیا نام "مگرمچھ والا گاوں” دیا تھا۔