نیویارک:پاکستان نہیں دنیا بھر میں مہنگائی ،گوگل کےورکرزکاکم اجرت ملنےپراحتجاج،اطلاعات کےمطابق گوگل کی جانب سےیونین سازی اورایسےاقدامات کوروکنےکوششوں کےباوجودسان فرانسسکومیں ملازمین کوکھانافراہم کرنےوالےتقریبا 2 ہزارسےزائدکیفےٹیریاملازمین زیادہ اجرت اورکم معاوضے دیے جانےپراپنی ایک الگ یونین بنا لی ہے اس معاملے کو لے کرآگے بڑھے گی
ملازمین نےدعویٰ کیاہےکہ انہیں زیادہ کام اورکم معاوضہ دیاجاتاہے۔ان ملازمین کا یہ بھی کہنا ہےکہ مہنگائی بڑھ گئی ہے ہرچیز پہنچ سے دورہوگئی ہے جبکہ ادارہ تنخواہیں نہیں بڑھا رہا، ادھر احتجاجی ملازمین میں شیف ،ویٹرزاوورسپورٹنگ اسٹاف شامل ہےجوگوگل کےہیڈکوارٹرسمیت تمام ملازمین کو تینوں وقت کاکھانا فراہم کرتےہیں ۔
ملازمین کاکہناہےکہ ہم تنگ آچکےہیں اورتبدیلی چاہتے ہیں کیونکہ دنیاکی سب سےامیر کمپنیوں میں سے ایک پرہم کام کررہےہیں اورافسوس کہ ہم سےزیادہ کام لیاجاتاہےلیکن تنخواہ کم دی جارہی ہے۔ان کامزیدکہناتھا کہ انتظامیہ کی جانب سےعدم احترام ہمارے زخموں میں مزیدنمک چھڑک رہاہے۔
گوگل، کمپاس گروپ نامی کمپنی کےذریعےمزدوروں سےمعاہدہ کرتاہے۔ اس کےتحت کمپنی کےتمام ملازمین کو یہ فیصلہ کرنےکاحق ہے کہ وہ مزدورتنظیم کی نمائندگی کرےیانہیں۔گوگل کےترجمان کاکہناہےکہ گوگل مستقبل میں بھی کمپاس نامی کمپنی کےساتھ کام کرتارہےگا۔
کمپنی ترجمان کامزیدکہناتھاکہ ہم بہت سےشراکت داروں کےساتھ کام کرتےہیں،جن میں کچھ مزدوروں کی یونین ہوتی ہیں اور کچھ میں نہیں۔گوگل نےگزشتہ ماہ کمپنی میں مزدوروں کےحقوق کےبارےمیں براؤزرپاپ اپ بھیجنےپرایک اورکیتھرین نامی خاتون ملازم کوبرخاست کردیاتھا۔