صرف گورا رنگ ہی خوبصورتی کی ضمانت نہیں
ایک مسئلہ جو ہر کہیں نظر آ رہا ہے وہ یہ ہے کہ ہر لڑکی گورا بننے کے خواب دیکھ رہی ہے ہر لڑکی ہر خاتون کو لگتا ہے کہ وہ گوری ہو گی تو خوبصورت کہلائیں گی ان کی اس سوچ اور روئیے کو مزید مضبوط کر رہے ہیں رنگ گورا کرنے والے مختلف کریموں کے اشتہارات جو کہ یہی پیغام۔دے رہے ہیں کہ ان کریموں کو لگائیں اور گوری ہو جائیں پہلی بات تو یہ ہے کہ ہر انسان کی جلد چہرہ حتی کہ عادات بھی ایک دوسرے سے مختلف ہوتی ہیں اس بات کو ذہن نشین کر لینا چاہیے کہ ہر انسان کی رنگت بھی ایک دوسرے سے مختلف ہوتی ہے آپ اگر سانولی رنگت کی حامل خاتون ہیں تو لیکن آپ کا چہرہ پُرکشش ہے تو سمجھ لیں آپ سے زیادہ خوبصورت کوئی نہیں کیونکہ ایسی بہت سی لڑکیاں جن کی رنگت سفید ہوتی ہے لیکن ان کے چہرے پر پھیکا پن ہوتا ہے یعنی ان کے چہرے پر ذراسی بھی کشش نہیں ہوتی تو لہذا ہر گز نہ۔سوچیں کہ گورا رنگ ہی آپ کو خوبصورت اور پُرکشش بنائے گا آپ کہ رنگت چاہے جیسی بھی ہو کوشش بس یہ کریں کہ چہرہ صاف ستھرا ہو اس پر کیل مہاسے چھائیاں۔اور داغ دھبے نہ ہوں اس کے لیے آپ گھر میں دیسی ٹوٹکے آزما۔سکتی ہیں ساتھ میں وہ خواتین جو خود بھی اور اپنی بچیوں کو بھی بچپن سے ہی گورا ر۔گ کرنے والی کریمیں استعمال کرواتی ہیں وہ یہ نہیں جانتیں کہ ان کی بچیوں کے ذہن میں بچپن سے ہی اس طرح احساس کمتری پیدا ہو رہی ہوتی ہے اگر بچیاں۔سانولی یا گندمی رنگت کی ہیں اس میں کوئی بُرائی نہیں ہے ان کے دماغ میں یہ بات بچپن سے ہی ڈال دیں کہ لڑکیوں کا تہذیب و اخلاق انہیں اچھا بناتا ہے نا کہ گورا رنگ لہذا گوری رنگت کو خوبصورتی کی علامت نہ سمجھیں جیسی بھی رنگت کی بچیاں ہیں وہ ایسے ہی خوبصورت ہیں انہیں چہرہ۔صاف رکھنے کے طریقے سکھائیں وہ۔جیسی بھی ہیں۔اپنی رنگت میں خوش دکھائی دیں رنگت چاہے جیسی بھی ہو اصل خوبصورتی چمکدار اور داغ دھبوں سے جلد کا پاک ہونا ہے نا کہ جلد رنگ گورا کرنے والی کریموں۔کے استعمال سے

صرف گورا رنگ ہی خوبصورتی کی ضمانت نہیں
Shares: