اسلام آباد: حکومت کا بہت زبردست اقدام :جنسی زیادتی کے واقعات کا سدباب، وفاقی حکومت کا اہم اقدام،اطلاعات کے مطابق وفاقی حکومت انسداد ریپ آرڈیننس پر عمل درآمد کے لیے 42 رکنی کمیٹی قائم کردی۔
اطلاعات کے مطابق وزارتِ قانون نے کمیٹی کی صدارت ملکیہ بخاری کے سپرد کی، جن کی سربراہی میں آج کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا اور آرڈیننس پر عمل درآمد پر مشاورت بھی ہوئی۔
https://twitter.com/MoLawJusticeof1/status/1375465369800953856
وزارت قانون نے انسدادِ ریپ آرڈیننس 2021 پر عملدرآمد کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی میں وفاقی اور صوبائی وزارت داخلہ، وفاقی اور صوبائی وزارت صحت کے نمائندوں سمیت معاشرے کے دیگرافراد کو بھی شامل کیا گیا ہے ۔
وزارت قانون کی طرف سے بتایا گیا ہےکہ انسدادریپ آرڈیننس پر عمل درآمد کے لیے کمیٹی کا آج پہلا اجلاس بھی ہوا، جس میں ملک بھر میں آرڈیننس پر عمل درآمد اور جنسی زیادتی کے واقعات کی روک تھام کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں حکومت نے انسداد ریپ آرڈیننس کے مسودے کو حتمی شکل دی تھی، جس میں زیادتی کے مقدمات کے لیے خصوصی عدالتوں کی تشکیل، مؤثر پراسیکیوشن شامل تھی۔








