گورنر نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس کل ایوان اقبال میں طلب کر لیا

0
112

گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے پنجاب اسمبلی کا 40 واں اجلاس برخواست کردیا. گورنر پنجاب نے کل پنجاب اسمبلی کا 41واں اجلاس سہ پہر 3 بجے ایوان اقبال میں طلب کر لیا ہے ایوان اقبال میں پنجاب کا بجٹ پیش کیا جائے گا.مسلم لیگ ن کے وزیر سردار اویس لغاری پنجاب کا بجٹ پیش کریں گے.

دوسری طرف سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہی نے 40 واں اجلاس برخواست ہونے کے باوجود ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی کا 40 واں اجلاس شروع کر دیا ، اجلاس میں شرکت کیلئے ارکان اسمبلی پنجاب اسمبلی پہنچنا شروع ہو گئے ہیں جبکہ مسلم لیگ ن کے صوبائی وزیر عطاء اللہ تارڑ بھی پنجاب اسمبلی پہنچ گئے ہیں ان کا کہنا ہے کہ میں ایوان میں جاؤں گا کسی میں جرات نہیں کہ مجھے ایوان سے نکالے ۔ اس وفت بھی سردار اویس لغاری ،رانا مشہود اور صوبائی وزرا بھی پیجاب اسمبلی میں موجود ہیں.

سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی نے اجلاس کل ایک بجے دوپہر تک کیلئے ملتوی کر دیا ہے.پنجاب اسمبلی کا اجلاس اٹھ گھنٹے اکتالیس منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا تھا. پنجاب اسمبلی کے اجلاس کی صدارت اسپیکر چوہدری پرویز الہی کر رہے تھے تاہم حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ریا اوع آج بجت اجلاس کے دوسرے روز بھی پنجاب اسمبلی میں بجت پیش نہ ہو سکا.
سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالہی کے مطابق وزیر اعلی پنجاب کا اجلاس کیلئے انتظار کیا گیا اور بیس منٹ انتظار کرنے کے بعد اجلاس کل تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا.

قبل ازیں وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز نے کہا کہ 12 کروڑ کے صوبے کا بجٹ آپ نے جام کیا ہے، ہماری نیت صاف ہے، 3 ماہ سے ان کا سامنا کررہا ہوں .رات گئے تک بیٹھوں گا، عوام دیکھیں گے یہ شخص تماشا کررہا ہے، یہ وہی اسپیکر ہے جس کے اپنے خلاف عدم اعتماد ہے.

پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا نمائیندوں سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ یہ روز آئین اور قانون کی پامالی کر تا ہے،بجٹ پاس ہوگا اللہ کو منظور ہوا تو،آپ کو کسی کی شکل پسند نہیں، پرانا دکھ اور غصہ ہےتو کیوں آئین کو پامال کر رہے ہیں،عوام کو بتائوں گا تین ماہ میں پنجاب میں جو آئین و قانون کاُ تماشا لگایا.

حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ تین مہینوں کا تماشا پہلے کبھی نہیں دیکھا کبھی اجلاس بلایا تو چند منٹ میں ختم کر دیا جاتاہے،راجہ ایندر پرویز الہی بنے ہوئے ہیں،آئین و قانون پاسداری کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر نے وزارت اعلی کا انتخاب کیا،ٹوٹے ہوئے بازو کا تماشا لگایا گیا ،میرئ ذات کا معاملہ نہیں عوام کا معاملہ ہے،لوگ مہنگائی کے شکار ہیں اور انہیں آئی جی اور چیف سیکرٹری کی پڑی ہوئی ہے

حمزہ شہباز نے کہا کہ میری انا عوام سے زیادہ نہیں لیکن انہوں نے بازاری زبان استعمال کی ، رات بارہ بجے گھرگیا، کھیل تماشا کرنے تو نہیں آیا، کلرکوں اور مزدوروں کےلئے اچھی خبر لے کر آیا مگر بنی گالہ اور سپیکر پرویز الہی کی انا کی تسکین نہیں ہو رہی.

Leave a reply