اسلام آباد:حالات بہترہونا شروع ہوگئے : نادرا کے تمام دفاتر 4 مئی سے کھولنے کا فیصلہ،اطلاعات کے مطابق نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے اپنے تمام دفاتر 4 مئی سے کھولنے کا فیصلہ کرلیا۔اس ضمن میں جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ نادرا کے تمام امور 4 مئی 2020 سے فعال ہوجائیں گے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر ملک بھر میں نادرا کے دفاتر کو عوام کے لیے عارضی طور پر بند کردیا گیا تھا۔گزشتہ روز نادرا کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر 4 مئی سے متعلق نادرا کے تمام آپریشن فعال کرنے سے متعلق امکان کا اظہار کیا گیا تھا۔
نادرا نے کرونا وائرس کی وبا کے پیش نظر ممکنہ طور پر سوموار سے کھلنے والے نادرا دفاتر اور نادرا ملازمین کیلئے احتیاطی اور حفاظتی تدابیر کا میگا سینٹر اسلام آباد میں تجرباتی ٹیسٹ۔
تجرباتی ٹیسٹ کیلئے میگا سینٹر اسلام آباد عام عوام کیلئےکھولا گیا۔
1/5 pic.twitter.com/oeasgiYVLv
— NADRA (@NadraMedia) April 29, 2020
نادرا نے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ’نادرا نے کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر پیر (4 مئی) سے کھلنے والے نادرا دفاتر اور نادرا ملازمین کے لیے احتیاطی اور حفاظتی تدابیر کا میگا سینٹر اسلام آباد میں تجرباتی ٹیسٹ کیا گیا‘۔تجرباتی ٹیسٹ کے لیے میگا سینٹر اسلام آباد عام عوام کے لیے کھولا گیا تھا
چیئرمین نادرا عثمان مبین نے میگا سینٹر کا دورہ کیا اور تجرباتی احتیاطی تدابیر اور کورونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات کا جائزہ لیا۔اس موقع پر چیئرمین نادرا نے سینٹر کے اسٹاف کو ہر ممکن احتیاطی تدابیر کو یقینی بنانے کی تلقین بھی کی تھی۔
تجرباتی طور پر لیے گئے حفاظتی اور احتیاطی تدابیرکے پیش نظر میگا سینٹر کے باہر جراثیم کش واک تھرو گیٹ نصب کیا گیا۔سائلین کو نادرا دفتر آنے کے لیے احتیاطی تدابیر کو اختیار کرنا لازمی قرار دیا گیا۔نادرا کی جانب سے جاری ٹوئٹ میں کہا گیا تھا کہ نادرا دفاتر کےاندر سماجی دوری کو برقرار رکھنے کے لیے قطار جداکار استعمال کو یقینی بنایا جانے کا تجربہ بھی کیا گیا۔
چیئرمین نادرا عثمان مبین کا میگا سینٹر کا دؤرہ
چیئرمین نادرا نے میگا سینٹر پر لیئے گئےتجرباتی احتیاطی تدابیراور کرونا وائرس سے بچاؤکے اقدامات کا جائزہ لیا۔
چیئرمین نادرا کی سینٹر سٹاف کو ہر ممکن احتیاطی تدابیر کو یقینی بنانے کی تلقین۔ 2/5 pic.twitter.com/u4ami5Mzco
— NADRA (@NadraMedia) April 29, 2020
علاوہ ازیں نادرا ملازمین کو چہرے کا ماسک، ہاتھ دستانے کا استعمال لازمی قرار دیا گیا۔اس ضمن میں کہا گیا تھا کہ سائلین اور تصدیق کنندہ کو بھی چہرے کا ماسک پہننا لازمی ہوگا۔خیال رہے کہ پاکستان میں عالمی وبا کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے جہاں کوششیں جاری ہیں وہی اس کے نئے کیسز بھی سامنے آرہے ہیں۔
اب تک ملک میں متاثرین کی مجموعی تعداد 16 ہزار 353 ہوگئی ہے جبکہ 361 افراد انتقال کرچکے ہیں۔اس عالمی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے مختلف طرح کی پابندیاں اور لاک ڈاؤن جیسے اقدامات کیے گئے ہیں۔