وراثت سمیت 6 نئے قوانین بزریعہ صدارتی آرڈینینس نافذ کرنے کی تیاریاں

0
43

اسلام آباد: سست پارلمینٹ کے سست اراکین کی شاہ چرخیاں تو رک نہیں سکیں ، البتہ قانون سازی ضرور رک گئی ہے، یہ سستی کے تدارک کے لیے وزارت قانون نے 6 نئے آرڈیننسز کی منظوری کی سمری وفاقی کابینہ کو ارسال کر دی ہے، وزارت قانون نے تجویز دی ہے کہ پارلیمنٹ میں قانون سازی کا عمل بہت وقت لے گا، 6 نئے قوانین صدارتی آرڈیننس کے ذریعے فوری نافذ کیےجائیں۔

جناب محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم نسل پرستی کے سخت خلاف تھے،عیسائی مفکر

حکومت کی طرف سے تیار کی گئی اس سمری کے مطابق ان نئے قوانین میں وراثت کا سرٹیفکیٹ بل 2019، خواتین کے وراثت میں حقوق کا بل 2019، لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی ایکٹ 2019، سپیریئر کورٹس آرڈر بل 2019 شامل ہیں۔بے نامی ٹرانزیکشن ترمیم بل، نیب ترمیمی بل 2019 بھی صدارتی آرڈیننس سے نافذ کیے جائیں گے۔

خطرناک طوفان عمارتوں کی چھتیں اڑگئیں،نظام زندگی مفلوج

دوسری طرف حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مستحق، نادار اور غریب لوگوں کے لیے ایک لیگل ایڈ اتھارٹی بنائی جائے گی، وراثت کا سرٹیفکیٹ 15 روز میں جاری کرنے پر بل بھی آرڈیننس سے لایا جائے گا، خواتین کو حقوق کی ادائیگی کے لیے 2 ماہ کے اندر سہولتیں دی جائیں گی۔یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ صدارتی آرڈینینس کی منظوری کے ساتھ یہ یہ قوانین نافذ العمل ہوں گے

اوپی ڈیز بند، مریض رُل گئے،مریضوں کوحق نہ دینے والے کس منہ سے حق مانگتے ہیں‌

Leave a reply