PM&DC سےPMC؛آرڈینینس رنگ دکھا گیا

اسلام آباد:حکومت ایک طرف صحت کے میدان میں نمایاں تدیلیاں لاکر نظام کو بہتر کرنے کا دعویٰ کرتی ہے ، حکومت اپنے دعوے میں کس حد تک مخلص ہے اس کا پتہ چلتا ہے اس کے اقدامات سے ، ایسے ہی حکومتی اقدامات کے متعلق معلوم ہوا ہےکہ حکومتِ پاکستان نے آرڈیننس کے ذریعے پاکستان میڈیکل اینڈ دینٹل کونسل کو تحلیل کرنے کے بعد پاکستان میڈیکل کمشن کے ارکان کا نوٹفیکیشن جاری کر دیا ہے.

مختلف ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق حکومت کی طرف سے جاری کیے گئے اس نوٹیفیکیشن کے مطابق ارکان میں جس شخصیت کو اہم ذمہ داری دی گئی ہے وہ کچھ اس طرح ہے کہ پہلے نمبر پہ کشف فاؤنڈیشن کی ڈائریکٹر روشانے ظفر ہیں جو گلوکارہ ملکہ پکھراج کی پوتی ہیں اور ایک اچھی گلوکارہ اور ڈانسر ہیں.

عراق میں احتجاجی مظاہروں کی حقیقت!—از—صابرابومریم

دوسرے اور تیسرے نمبر پہ ایک ماہرِ قانون اور ایک آڈٹ فرم کے مالک ہیں جو عمران خان صاحب کے قریبی دوستوں میں سے ہیں.اس کے بعد ایک ایک نمائندہ آغا خان میڈیکل یونیورسٹی، حمید لطیف ہسپتال اور شوکت خانم ہسپتال کا ہے جو ایک طرف پرائیوٹ ہسپتالوں کے مالک ہیں اور دوسری طرف پرائیویٹ میڈیکل کالج چلا رہے ہیں.

چین زلزلے سے لرزاٹھا،ہنگامی صورت حال کا اعلان

اس کے بعد ایک نمائندہ اس ادارے کا ہے جس کا ہر ادارے میں ایک نمائندہ ہے. اور یہ سارا کھیل اسی ادارے کے ریٹائرڈ ملازمین کو نوکری دینے کے لیے رچایا جا رہا ہے.اس کے بعد ایک نمائندہ کالج آف فزیشن اینڈ سرجن کا سربراہ ہے جو اپنی باقی ماندہ نوکری ختم کر کے خیریت سے ریٹائر ہونے کا خواہشمند ہے.

بھارت مکار، بنیادی حقوق بھی چھین لیے اب جینےبھی نہیں‌دے رہا ، یورپی یونین

محکمہ صحت کو اس کے اصل نمائندوں سے محروم کر کے اداکار، ڈانسر، پرائیویٹ مافیا اور جرنیلوں پہ مشتمل مندرجہ بالا ہستیوں کے ذریعے چلانے کا عظیم منصوبہ اس صدی کے سب سے ذہین اور عالی دماغ ڈاکٹر نوشیروان برکی کا ہے. جس کی واحد کارکردگی یہ ہے کہ وہ عمران خان کا کزن ہے. اور بغیر کسی عہدے کے پورے ملک کا نظامِ صحت چلا رہا ہے.بلاشبہ ایسے وژنری لیڈر کی قیادت میں اس ملک اور محکمہ صحت کا مستقبل کیا ہو گا یہ سمجھنے کے لیے زیادہ محنت درکار نہیں ہے.

Comments are closed.