حکومت ہماری بات سنے یا نہ سنے پھرکہتا ہوں کہ یہ حکومت ناجائز ہے، فضل الرحمن جزباتی ہوگئے
حکومت ہماری بات سنے یا نہ سنے پھرکہتا ہوں کہ یہ حکومت ناجائز ہے، فضل الرحمن جزباتی ہوگئے،اطلاعات کے مطابق اب وقت آگیا ہے کہ ان حکمرانوں سے حساب لیا جائے، سربراہ جے یو آئی (ف) نے خطاب کرتے ہوئےکہاکہ عمران خان کی حکومت کے خلاف دھرنا اوراحتجاج جہاد ہے،
ذرائع کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی۔ف) کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کے آزادی مارچ کا آج 12 واں روز ہے اور ٹھنڈ کے باوجود شرکاء اسلام آباد کے ایچ 9 گراؤنڈ میں موجود ہیں۔
سیکورٹی اداروں نےبتایا کہ حافظ حمداللہ افغانی ہیں اورشہریت کے لبادے میں پاکستانی ہیں ،اعظم سواتی
جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم عمران خان سے فوری مستعفی ہونے اور نئے انتخابات سمیت دیگر مطالبات کررکھے ہیں تاہم حکومت اور اپوزیشن میں وزیراعظم کے استعفے اور نئے انتخابات کے معاملے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
آج آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے کہا کہ ’ایک دفعہ کہہ دیا کہ یہ حکومت ناجائز ہے تو کسی کا باپ بھی اسے ہم سے جائز نہیں منواسکتا، اب وقت آگیا ہے کہ ان حکمرانوں سے حساب لیا جائے‘۔
مقبوضہ جموں وکشمیرکوہتھیانے کےبعد آبادی میں ردوبدل کی سازشیں،مردم شماری آئندہ سال ہوگی
دوسری طرف مولانا کے ساتھیوں نے مولانا کے پلان بی کو ناپسند کرتےہوئے کہا کہ بہتر ہے واپس چلے جائیں کیوں کارکن اب بہت پریشان دکھائی دے رہے ہیں، اطلاعات کے مطابق آزادی مارچ کے پلان بی پر عمل درآمد کے لیے جمیت علمائے اسلام (ف) کی مرکزی قیادت کا اجلاس مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پر ہوا تاہم اس میں کوئی نتیجہ نہ نکل سکا۔