سندھ ہائیکورٹ میں ماحول کی بہتری کیلئے شجرکاری مہم شروع کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی،
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ احمد علی شیخ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وکیل صاحب حکومت نے لاڑکانہ میں شجرکاری مہم شروع کی تھی لاڑکانہ میں شجرکاری مہم میں نیم کے لاکھوں پودے لگانے کے نام پر کروڑوں روپے خرچ کئے گئے اب وہاں گراؤنڈ پر کچھ بھی نہیں ہے ،عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ نئی شجرکاری مہم پر آپ کو اندازہ ہے کہ کتنا خرچہ ہو سکتا ہے؟
دوران سماعت چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا اب شجرکاری مہم عدالت شروع کرائے، مچھر مار سپرے بھی عدالت کرائے؟ عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو معلوم ہے کہ اتھارٹی کون ہے،عدلت نے درخواست گزار سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو متعلقہ سیکرٹری سے رجوع کرنا چاہئے،
صحافیوں کو ہراساں کرنے کیخلاف ازخود نوٹس کیس،سپریم کورٹ کا بڑا حکم
پولیس ملزمان کی ویڈیو کیوں نہیں بناتی؟ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا اظہار برہمی
درخواست گزار مرتضیٰ کھوڑو نے کہا کہ میں نے چیف سیکرٹری سندھ کو بھی خط لکھا ہے چیف سیکرٹری کی جانب سے تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا،عدالت نے درخواست گزار کو ہدایت کی کہ آپ میئر کراچی کے پاس جائیں ،درخواست گزار نے عدالت میں کہا کہ چیف سیکرٹری، میئر کراچی کو ہدایت جاری کی جائیں کہ درخت لگائے جائیں عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی