جماعۃ الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید و دیگر رہنماؤں کے خلاف درج مقدمات کے اخراج کے لئے درخواست پر سماعت 7 اکتوبر کو ہو گی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جماعۃ الدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید و دیگر مرکزی رہنماؤں کے خلاف سی ٹی ڈی کی جانب سے دہشت گردی کے درج مقدمات کے اخراج کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست کی سماعت 7 اکتوبر کو ہو گی،لاہور ہائیکورٹ کا دو رکنی بینچ کیس کی سماعت کرے گا،
ظفر اقبال کی جانب سے دائر درخواست میں وفاقی و پنجاب حکومت اور سی ٹی ڈی کو فریق بنایا گیا ہے.
قبل ازیں جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں مشتمل دو رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی تھی۔ عدالت نے سی ٹی ڈی کے ایڈیشنل آئی جی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا تھا،
حافظ سعید کو رقم نکالنے کی اجازت،بھارتی میڈیا غیر ضروری پروپیگنڈہ کر رہا ہے، پاکستان
اس سے قبل آفس ہائی کورٹ نے درخواست کے ساتھ مساجد کی تصاویر لف کرنے پر اعتراض لگا دیا تھا . درخواستگزار کی طرف سے اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ پیش ہوئے.درخواست میں وفاقی حکومت، پنجاب حکومت اور ریجنل ہیڈ کوارٹر سی ٹی ڈی کو فریق بنایا گیا ہے ، درخواست جماعت الدعوہ کی ذیلی تنظیم الانفال ٹرسٹ کے سیکرٹری ملک ظفر اقبال نے حافظ سعید سمیت 65 رہنماؤں کیخلاف درج مقدمات کے اخراج کے لیے درخواست دائر کی ہے
حافظ محمد سعید کی گرفتاری کیوں ہوئی؟ ترجمان جماعةالدعوة نے پول کھول دیا
درخواست میں کہا گیا تھا کہ حکومت نے حافظ سعید پر لشکر طیبہ کا سربراہ ہونے کا بے بنیاد الزام لگایا اور مقدمہ درج کیا، حافظ سعید کا القاعدہ یا دوسری ایسی کسی تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے،انڈین لابی کا حافظ سعید پر ممبئی حملوں سے متعلق بیان حقائق کے منافی ہے، حافظ سعید ریاست کے خلاف اقدمات میں ہرگز ملوث نہیں ہیں حافظ سعید کا لشکر طیبہ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے،درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ حافظ سعید اور دیگر پر درج کی گئیں ایف آئی آر کالعدم قرار دی جائیں۔
حافظ محمد سعید کو منجمند اکاؤنٹس سے رقم نکالنے کی اقوام متحدہ نے دی اجازت
میں نے تو حافظ محمد سعید کے مسلح افراد کبھی نہیں دیکھے، مبشر لقمان نے ایسا کیوں کہا؟ اہم خبر
عمران خان نے دورہ امریکہ کی کامیابی کیلئے حافظ محمد سعید کو گرفتار کروایا، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
واضح رہے کہ سی ٹی ڈی نے حافظ محمد سعید کو لاہور سے گوجرانوالہ جاتے ہوئے گرفتار کیا تھا. انہیں گرفتاری کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا تھا. جس پر عدالت نے جوڈیشیل ریمانڈ پر حافظ محمد سعید کو جیل منتقل کر دیا تھا.
حافظ سعید کے خلاف نئے مقدمات نہیں بنا رہے انہیں قومی دھارے میں لانا چاہتے ہیں، وفاقی وزیر داخلہ