حکومت کے لئے 2 پریشان کن باتیں، ورنہ بازی پلٹ جائے گی، مبشر لقمان کے اہم انکشافات
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ میں نے کل کہا تھا کہ کل کے جلسے میں نواز شریف تقریر نہیں کریں گے انکو نہیں کرنے دی جائے گی اور ایسا ہی ہوا، جلسہ چار بجے شروع ہونا تھا لیکن آٹھ بجے شروع ہوا، اس سے پہلے دونوں بڑی جماعتوں کے بلاول ہاؤس میں مذاکرات ہو رہے تھے،میاں صاحب کی تقریر پر پیپلز پارٹی نے کہا کہ میاں صاحب کی جو مرضی وہ کریں، میاں صاحب نے تقریر نہیں کی،اعتزاز احسن نے جی این این میں کہا کہ جی ایچ کیو سے ایک بریگیڈیئر کا فون گیا تھا اور اس نے کہا کہ تقریر نہیں کرنی تو میاں صاحب دبک کر بیٹھ گئے
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ بیرسٹر اعتزاز احسن اس ملک کے مایہ ناز قانون دان ہیں، سپریم کورٹ بار کے صدر بھی رہے ہیں، وکلاء تحریک کے روح رواں رہے ہیں، انکی بات کو جھٹلا یا نہیں جا سکتا، میاں صاحب اگر کہتے ہیں غلط ہے تو ہتک عزت کا دعویٰ کر دیں، بی بی سی نے جو ڈاکو منٹری بنائی گوالمنڈی ٹو مے فیئر، ایک کتاب آئی، ہر جگہ لکھا ہے کہ میاں صاحب بکاؤ آدمی ہین اور ہر جگہ بک جاتے ہیں، وہ دشمنیاں پالتے ہیں،میاں صاحب ہر وقت میں ایک دشمن ضرور رکھتے ہیں، چند سال قبل بے نظیر کے بارے میں کیا الفاظ فرمائے تھے، وہ سن لیں
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ میاں صاحب کنوینس تھے کہ بے نظیر اور انکا پورا خاندان ملک توڑنے والے اور ملک کے دشمن ہیں اور آج انہی کی گود میں بیٹھ کر وہاں جلسہ کرنے جا رہے تھے
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ کیپٹن صفدر نے ایک بھونڈی حرکت کی،مزار قائد پر جا کر تقدس پامال کیا،وہ قابل مذمت ہے، اسکے قوانین موجود ہیں، یہ نہیں کہ نیا قانون بنے گا، رات کو انکو ہوٹل سے گرفتار کیا گیا، سعید غنی نے کسی پروگرام میں کہا ہے کہ صفدر صاحب نے غلط کیا ،قانون توڑا، لیکن وہ ہمارے مہمان ہیں، مہا صدقے سعید غنی صاحب، پھر ساری دنیا کے چور، ڈاکوؤں کو کہو کہ کراچی آ جاؤ ،کراچی والوں کی مہمان نوازی میں مقدمہ نہیں ہو گا، خدارا قانون کا مذاق نہ اڑاؤ،سیاست چمکانے کے لئے اوچھی حرکتیں نہ کرو
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ کل حکومت کے لئے دو بڑی الارمنگ بیلز تھیں، ایک یہ کہ جلسے کا سائز بڑا تھا، پی پی کا پاور شو گوجرانوالہ کے شو سے بڑا تھا، چینلز خالی گیپ دکھاتے رہے ہیں، وہ صحیح نہیں ہیں، موومنٹ کے لئے ایمرجنسیز کے لئے انہوں نے جگہ خالی چھوڑی ہوئی تھی، جتنے لوگ اندر تھے، باہر بھی بہت لوگ تھے، بھر پور جلسہ کر دیا، پیپلز پارٹی بساط کو نہیں لپیٹنا چاہتی، ن لیگ اور مولانا بساط کو لپیٹنا چاہتے ہیں، پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ حکومت پانچ سال پورا کرے، چاہ پورا کرے، دوسری طرف عمران خان نے آستینیں چڑھا کر تقریر کر لی، انکے سپورٹر نے تقریر کو اچھا سمجھا لیکن انکے ناقدین کے مطابق تقریر نہیں کرنی چاہئے تھی یہ انکا لیول نہیں تھا، پرویز خٹک کو بات کرنی چاہئے تھی کیونکہ وہ وزیر دفاع ہیں، وہ بات کرتے تو زیادہ بہتر ہوتا، جب وزیراعظم سامنے آئے تو انہوں نے سب توپوں کا رخ اپنی طرف کر لیا
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کے سیاسی لوگ ایکتو نہیں ہیں، غیر سیاسی لوگ سامنے آ رہے ہیں اور تابڑ توڑ حملے کر رہے ہیں جس سے حکومت کو نقصان ہو رہا ہے، ایم کیو ایم اور چوھدری برادران کو حکومت نے خوش کرنے کی کوشش نہ کی اور مشاورت نہ کی اور ان میں سے ایک بھی چلا گیا تو بازی پلٹ جائے گی،جب بساط لپٹے گی تو سب کے لئے لپٹے گی، انکو احسان ہونا چاہئے، کل کا جلسہ اپوزیشن، پی ڈی ایم کے لئے فیور ایبل جلسہ ہوا،نواز شریف کی تقریر روک دی اور نہیں ہونے دیا اس سے میسج گیا کہ اپوزیشن جماعتیں اینٹی اسٹیبلشمنٹ نہیں ہے، میاں صاحب اب مزید بلیاں تھیلے سے نکالتے رہیں، جو انہوں نے کہنا تھا کہ دیا، نواز شریف کو سیاسی مستقبل کم لگتا ہے بلکہ نہ ہونے کے برابر لگتا ہے، مریم نواز کی عجیب سی بات ہے جو مجھے سمجھ نہیں آتی، مریم نواز کو والد کی تیمار داری کے لئے عدالت سے بیل ملی تھی،والد باہر ہیں مریم یہاں جلسے کر رہی ہیں،اب انکو عدالت اندر ڈالے گی یا حکومت اندر ڈالے گی اسکا جواب تو حکومت یا مریم سے کوئی دے سکتا ہے