امیر جماعت اسلامی پاکستان، حافظ نعیم الرحمان، نے کہا ہے کہ ملک کی سیاسی جماعتوں کا اصل مسئلہ پانی، بجلی، گیس اور پٹرول نہیں ہے۔ جماعت اسلامی کی ملک گیر ممبر سازی مہم کے سلسلے میں لانڈھی نمبر ساڑھے تین پر ضلع کورنگی کے دورے کے دوران کارکنان اور میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اس وقت ملک پر جاگیرداروں، سرمایہ داروں، ڈکٹیٹروں کے آلہ کار اور عدلیہ پر مشتمل حکمران ٹولہ مسلط ہے۔انہوں نے زور دیا کہ ملک کے تمام طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی بڑی جائیدادیں ہیں، جن پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا جاتا۔ حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن جماعتیں صرف اپنی ذاتی جائیدادیں اور بینک بیلنس بنانے میں مصروف ہیں۔ "ملک کے مسائل کے حل کے لیے ان گرتی ہوئی دیواروں کو ایک اور دھکا دینے کی ضرورت ہے،” انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا۔
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ ملک پر مسلط حکمرانوں نے آئی پی پیز کے ساتھ ظالمانہ معاہدے کیے ہیں، جن کی وجہ سے عوام اذیت میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے جماعت اسلامی کو پاکستان کی غریب عوام کی سب سے بڑی توانا آواز قرار دیا اور کہا کہ ملک کی یوتھ جماعت اسلامی کا حصہ ہے۔ انہوں نے جماعت اسلامی کی جاری حق دو عوام تحریک اور ممبر سازی مہم کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ مہم پورے ملک میں جاری ہے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جماعت اسلامی پورے پاکستان میں 50 لاکھ ممبر شپ کا ہدف حاصل کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ جماعت اسلامی کی ممبر سازی مہم کا حصہ بنیں اور جماعت اسلامی کا دست و بازو بنیں۔ انہوں نے کارکنان کو ہدایت کی کہ وہ پورے اعتماد کے ساتھ عوام میں جائیں اور ممبر سازی مہم چلائیں۔ "ہمیں اس ظالمانہ نظام اور کرپٹ ٹولے کے خلاف لڑنا ہوگا اور ایک مضبوط آواز بننا ہوگا،حافظ نعیم الرحمان نے جماعت اسلامی کی راولپنڈی میں 15 دن کے دھرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس دھرنے میں بچوں، بوڑھوں، جوانوں، مردوں اور خواتین نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ "ہم نے دھرنا ختم نہیں کیا بلکہ مؤخر کیا ہے اور حکومت کا مسلسل تعاقب کر رہے ہیں۔ اگر معاہدے پر عمل درآمد نہ ہوا تو ہمیں اسلام آباد جانے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔”
Baaghi Digital Media Network | All Rights Reserved