مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ خدا کرے ن لیگ فیصلہ کر لے کہ جس کو اکثریت دلائی گئی اسی کو حکومت بنانے کا موقع دیا جائے
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرٹویٹ کرتے ہوئے جاوید لطیف کا کہنا تھاکہ ن لیگ نے جس دن یہ فیصلہ کرلیا اگلے دن بتاؤں گا، دھاندلی کس کے لیے کی گئی، یہ بھی بتاؤں گا کہ 8 فروری کا ماسٹر مائنڈ کون تھا
دوسری جانب ن لیگ خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ موجودہ قومی اسمبلی میں کسی کو اکثریت حاصل نہیں، وفاقی حکومت کی تشکیل ن لیگ کی نہیں تمام جماعتوں کی ذمہ داری ہے،پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد ارکان پہل کریں، پیپلز پارٹی کے ساتھ حکومت بنالیں، پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی حکومت بنالیں تو ہم مبارکباد دیں گے،
واضح رہے کہ حکومت بنانے کے لئے قومی اسمبلی میں کسی جماعت کے پاس اکثریت نہیں ہے، ن لیگ اکیلے حکومت نہیں بنا سکتی تو پیپلز پارٹی کےپاس بھی سیٹیں کم ہیں، آزاد امیدوار بھی حکومت نہیں بنا سکتے، پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو وزیراعظم کو ووٹ دینے کا اعلان کیا ہے، شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد کیا گیا ہے، وہیں تحریک انصاف نے عمر ایوب کو وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد کر دیا ہے،ایم کیو ایم ن لیگ کی حمایت کرے گی،مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا اعلان کر رکھا ہے،اب تحریک انصاف نے بھی اپوزیشن میں بیٹھنے کا اعلان کر دیا ہے، ن لیگ بھی حکومت بنانے سے پیچھے ہٹ رہی ہے، تو سوال یہ ہے کہ وفاق میں کون حکومت بنائے گا؟ کون بنے گا وزیراعظم؟
نواز شریف کا چوتھی بار وزارت عظمیٰ کا خواب ادھورا، شہباز شریف وزیراعظم نامزد
اگر آزاد کی اکثریت ہے تو حکومت بنا لیں،ہم اپوزیشن میں بیٹھ جائینگے، شہباز شریف
پی ٹی آئی کا وفاق اور پنجاب میں ایم ڈبلیو ایم ،خیبر پختونخوامیں جماعت اسلامی سے اتحاد کا اعلان
نواز شریف چیخ اٹھے مجھے کیوں بلایا،زرداری کی شرط،مولانا کی ضد،ن کی ڈیمانڈ
موبائل بندش سے نتائج تاخیر کا شکار،دھاندلی بھی ہوئی، الیکشن کمیشن کی تصدیق
جہانگیر ترین پارٹی عہدے سے مستعفی،سیاست چھوڑنے کا اعلان
انتخابات میں ناکامی، سراج الحق جماعت اسلامی کے عہدے سے مستعفی