جہانگیر ترین پارٹی عہدے سے مستعفی،سیاست چھوڑنے کا اعلان

0
532
jahangir tareen

الیکشن ہارنے کے بعد جہانگیر ترین پارٹی عہدے سے مستعفی ہو گئے

جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ الیکشن میں میری حمایت کرنے والوں کا مشکور ہوں مخالفین کو مبارکباد ، میں پاکستانی عوام کی مرضی کا بے پناہ احترام کرتا ہوں، میں نے آئی پی پی کے چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دینے اور سیاست سے یکسر کنارہ کشی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے،

واضح رہے کہ جہانگیر ترین قومی اسمبلی کی دو سیٹوں سے الیکشن لڑے تھے تا ہم دونوں سے ہار گئے تھے،استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیر ترین آبائی علاقے لودھراں سے ہار گئے ، این اے 55 لودھراں کے تمام 369 پولنگ سٹیشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج سامنے آئے ہیں،مسلم لیگ ن کے صدیق خان بلوچ 117671 ووٹ لے کر جیت چکے ہیں جبکہ استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے جہانگیر ترین 71128 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے، جہانگیر ترین قومی اسمبلی کی ایک اور سیٹ این اے 149 سے بھی میدان میں تھے، وہاں سے بھی ہار چکے ہیں،این اے 149 کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار ملک محمد عامر ڈوگر ایک لاکھ 43 ہزار 613 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ہیں جبکہ جہانگیر خان ترین 50 ہزار 166 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے .جہانگیر ترین کو ملتان میں نوے ہزار ووٹوں سے شکست ہوئی ہے

عمران خان کے سابق ساتھی، اور 2018 میں عمران خان کی حکومت کے لئے جہاز چلانے والے جہانگیر ترین نے 2024 میں سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لی،نومئی کے بعد جہانگیر ترین نے استحکام پاکستان پارٹی بنائی اور پی ٹی آئی چھوڑنے والوں کو اس میں شامل کیا تا ہم الیکشن میں استحکام پاکستان پارٹی کوئی پوزیشن حاصل نہ کر سکی،لاہور سے دو سیٹوں پر علیم خان اور ایک پر عون چودھری جیتے، قومی کی دو اور صوبائی کی ایک سیٹ استحکام پاکستان پارٹی نے جیتی، علیم خان کو ایک سیٹ چھوڑنی پڑے گی، اب جہانگیر ترین کے استعفے سےپاکستانی سیاست میں کیا موڑ آتا ہے، آںیوالے دن اہم ہیں، آٹھ فروری کو جہانگیر ترین نے جب ووٹ کاسٹ کیا تھا اسوقت جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ ہاں جہاں استحکام پاکستان پارٹی کے امیدوار ہیں انشاء اللہ سب جیتیں گے، ایک مستحکم حکومت کو بننا چاہئے،پاکستان کے لیے اگلے 5 سال انتہائی اہم ہیں، 8 فروری کے بعد حکومت بنانے سے متعلق سب جواب دوں گا،تاہم اپنی انتخابی مہم کے دوران وہ کہتے رہے کہ ن لیگ کے ساتھ مل کر حکومت بنائیں گے اور ملک کی خوشحالی کے لئے کام کریں گے تا ہم اب جہانگیر ترین پاکستانی سیاست سے "آؤٹ” ہو گئے ہیں

عفت طاہرہ سومرو کا جہانگیر ترین کے حق میں دستبرداری کا اعلان

عمران خان کے ساتھ تعلقات کیوں خراب ہوئے؟جہانگیر ترین نے خاموشی توڑ دی

تاحیات نااہلی کالعدم قرار، نوازشریف اور جہانگیر ترین کی سزا ختم

امریکی سفیر کی نواز شریف کے بعد جہانگیر ترین سے ملاقات

جہانگیر ترین کی سیاست کو بنی گالا کی ہٹ دھرمی کی بھینٹ چڑھایا گیا. فردوس عاشق اعوان

جہانگیر ترین نے گزشتہ برس 8 جون کو استحکام پاکستان پارٹی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب نہ کبھی 9 مئی ہونے دیں گے نہ کسی سیاسی مخالف کے گھروں پر حملے ہونے دیں گے ، سیاسی تقسیم ختم کریں گے، قوم میں امید پیدا کریں گے،علیم خان اور جہانگیر ترین تحریک انصاف میں تھے اور عمران خان کے انتہائی قریبی تھے، مگر اقتدار ملنے کے بعد عمران خان تکبر میں آ گئے اور انہوں نے اپنے قریبی دوستوں کو دور کر دیا،

جہانگیر خان ترین ہمیشہ آئی پی پی اور ہم سب کے سرپرست اعلیٰ رہیں گے،علیم خان
جہانگیر ترین کے پارٹی عہدے سے استعفے کے بعد صدر استحکام پاکستان پارٹی علیم خان کا ردعمل سامنے آیا ہے، علیم خان کا کہنا ہے کہ جہانگیر خان ترین کے فیصلے سے دلی طور پر دکھ ہوا ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ جہانگیر خان ترین اعلیٰ پائے کے پروفیشنل ہیں،جہانگیر خان ترین کا کسی بھی حکومت میں ہونا اُس حکومت کیلئے اعزاز کی بات ہے،بد قسمتی سے کوئی حکومت بھی جہانگیر خان ترین کی صلاحیتوں سے فائدہ نہیں اٹھا سکی، جہانگیر خان ترین کو بطور چھوٹا بھائی اور صدر آئی پی پی خراج تحسین پیش کرتا ہوں، جہانگیر خان ترین ہمیشہ آئی پی پی اور ہم سب کے سرپرست اعلیٰ رہیں گے،اُن کی فلاحی سرگرمیاں بھی لائق تحسین، سیاست سے ہٹ کر وہ درد دل رکھنے والی شخصیت ہیں،

Leave a reply