حکومت کی نااہلی کی وجہ سے بجلی زیادہ مہنگی ہے۔مفتاح اسماعیل

0
91
miftah

عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کا بل پورے پاکستان کا مسئلہ ہے، جولائی سے ستمبر تک گھریلو صارف پر سیلز ٹیکس اور ایڈوانس انکم ٹیکس ہٹادیں، گھریلو صارف کا بل 24 فیصد کم ہوجائے گا، حکومت اپنے اخراجات کم کرے تاکہ ضرورتوں کو پورا کیا جاسکے

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ اوور بلنگ کہیں تو ہورہی ہے، بجلی بلوں سے عوام کو پریشانی کا سامنا ہے، بارہ بارہ گھنٹے بجلی نہیں لیکن بل زیادہ بھیجے جارہے ہیں، اوور بلنگ کو روکا جائے اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کم کی جائے، دیہی علاقوں میں بہت زیادہ لوڈشیڈنگ ہے لیکن بجلی کے بلز کم نہیں ہو رہے ہیں،ہمیں پاکستان میں حکمرانی کا نظام بدلنا ہے، بجلی کے محکمے عوام کی خدمت کے لیے نہیں، حکومت کے لیے چلتے ہیں، ریلوے صارف کے فائدے کے لیے نہیں چل رہی،حکومت کو لوگوں کی بہتری کے لیے ایکشن لینے چاہئیں، پاکستان میں سوچ عوامی خدمت کے لیے بدلنے کی ضرورت ہے، ہم فکسڈ ریٹ پر چلے گئے ہیں جس پر نہیں جانا چاہیے، نیپرا کہہ رہی ہے 11 فیصد سے زیادہ نقصان نہیں ہونا چاہیے لیکن آج بھی 18 فیصد نقصان ہے یہ حکومت کی نااہلی ہے جس کی وجہ سے بجلی زیادہ مہنگی ہے۔

مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ حکومت ایم این اے اور ایم پی ایز کے پروجیکٹ پر پیسے لگا رہی ہے لیکن بلوں میں کمی نہیں لارہی ہے ہم فرنس آئل پر ٹیکس دے رہے ہیں، ایل این جی پر چلنے والوں پر تو سیلز ٹیکس ہٹا دیں، گھریلو صارفین پر ٹیکس چار ماہ کے لیے ہٹا دینا چاہیے، یہ 50 ارب کا خرچ نہیں ہے، اسے پی ایس ڈی پی سے کم کردیں، گرڈ پر چل رہے ان کے ایندھن پر ٹیکس ختم کریں، کل کے الیکٹرک کے دفتر پر علامتی دھرنا دیں گے، ہم کے الیکٹرک کو تجاویز دیں گے یہ 31 ویں دن میٹر چیک کرنا بند کریں،جس طرح پولیس کا ادارہ پاکستان کے عوام کی خدمت کے لیے نہیں چلتا،اسی طرح بجلی کے ادارے بھی عوام کی خدمت کے لیے نہیں چلتے اور نہ ہی ریلوے پاکستان کے عوام کے فائدہ کے لیے نہیں چلتی،وہ ریلوے کی وزارت کے لیے چلتی ہے، ہم نے آئی پی پیز لگاتے وقت یہ سوچا تھا کہ ڈالر میں پیمنٹ کہاں سے کرنی ہے، شاہد خاقان عباسی کے دور میں پلانٹ لگانے کیلئے بڈنگ کا قانون پاس کروایا گیا، 2018 کا یہ قانون بانی پی ٹی آئی نے تبدیل کردیا،ہ سر چارجز دینے کے بعد بھی 24 فیصد ٹیکس لگایا جاتا ہے، 18 فیصد سیلز ٹیکس بھی لگا دیا گیا ہے۔ 7.5 فیصد انکم ٹیکس لگایا گیا ہے، حکومت اگر گرمیوں کے چار ماہ ڈومیسٹک صارفین سے یہ ٹیکس نہ لے تو مسائل حل ہوسکتے ہیں میں یہ نہیں کہہ رہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ خراب کریں، حکومت صرف اپنے اخراجات کم کرے۔

لاہور دا پاوا، اختر لاوا طویل لوڈ شیڈنگ اور مہنگے بجلی بلوں پر پھٹ پڑا

عمران خان نے آخری کارڈ کھیل دیا،نواز شریف بھی سرگرم

لاہور میں کئی علاقوں میں بجلی غائب،لیسکو حکام لمبی تان کر سو گئے

ایک مکان کابجلی بل 10 ہزار،ادائیگی کیلیے بھائی لڑ پڑے،ایک قتل

مہنگی بجلی، زیادہ تر آئی پی پیز پی ٹی آئی رہنماؤں کی ملکیت نکلیں

4 آئی پی پیز کو بجلی کی پیداوار کے بغیر ماہانہ 10 ارب روپے دیے جا رہے ، گوہر اعجاز

بجلی کا بل کوئی بھی ادا نہیں کرسکتا، ہر ایک کے لئے مصیبت بن چکا،نواز شریف

حکومت ایمرجنسی ڈکلیئر کر کے بجلی کے بحران کو حل کرے۔مصطفیٰ کمال

سرکاری بجلی گھر بھی کیپسٹی چارجز سے فائدہ اٹھا رہے ہیں،سابق وزیر تجارت کا انکشاف

Leave a reply