مصر کے دارالحکومت کے قریب شہر جیزہ میں ایک چرچ کے اندر آگ لگنے سے 41 افراد ہلاک اور 45 زخمی ہو گئے ہیں۔
باغی ٹی وی :"الجزیرہ” کے مطابق جیزہ کے امبابہ محلے میں واقع قبطیوں کے ابوصفین چرچ میں آتشزدگی کے وقت پانچ ہزار افراد جمع تھے، سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ گرجا گھر میں اجتماعی دعائیہ تقریب کے دوران میں بجلی کے شارٹ سرکٹ سے آگ لگی تھی-
افغانستان سے امریکی انخلا کو ایک سال مکمل،ری پبلکن پارٹی کی جوبائیڈن انتظامیہ کیخلاف رپورٹ جاری
ان کا کہنا تھا کہ آگ لگنے سے چرچ کا داخلی راستہ بند ہو گیا جس کے نتیجے میں بھگدڑ مچ گئی ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر بچے شامل ہیں۔
Horrible news from Egypt. May the victims rest in peace. https://t.co/6GJTRNlhPo
— Ali Al-Baroodi علي البارودي (@AliBaroodi) August 14, 2022
چرچ میں موجود ایک عبادت گزار یاسرمنیر نے بتایا کہ لوگ تیسری اور چوتھی منزل پر جمع ہو رہے تھے اور ہم نے دوسری منزل سے دھواں آتے دیکھا۔اس کے بعد لوگ سیڑھیوں سے نیچے جانے کے لیے دوڑ پڑے اور ایک دوسرے کے اوپر گرتے پڑتے جا رہے تھے۔
یاسرمنیر نے کہا کہ پھر ہم نے کھڑکی سے ایک دھماکے دار آواز سنی اور چنگاریاں اور آگ باہر نکل رہی تھی وہ اور ان کی بیٹی گرجا گھر کی نچلی منزل پر تھے جہاں سے وہ باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔
ایک پریشان گواہ ابو بشوئے بتایا کہ دم گھٹنے سے یہ سب مر گئے،بچے ہیں، ہمیں نہیں معلوم تھا کہ ان تک کیسے پہنچیں۔
عینی شاہد عماد حنا نے بتایا کہ چرچ میں دو جگہیں شامل ہیں جنہیں ڈے کیئر کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے اور یہ کہ چرچ کا ایک کارکن کچھ بچوں کو باہر نکالنے میں کامیاب ہوا ہم اوپر گئے اور لوگوں کو مردہ پایا۔ اور ہم نے باہر سے دیکھنا شروع کیا کہ دھواں بڑھ رہا ہے، اور لوگ اوپری منزل سے چھلانگ لگانا چاہتے ہیں ہمیں بچے مل گئے،” کچھ مردہ، کچھ زندہ-
مصرمیں کالج کے پہلے سال ہی میڈیکل کی طلبہ کی ریکارڈ تعداد ناکام
ایک گواہ مہر مراد نے بتایا کہ وہ نماز کے بعد اپنی بہن کو چرچ چھوڑ کر آئے تھے جیسے ہی میں چرچ سے صرف 10 میٹر [3 فٹ] دور پہنچا، میں نے چیخنے کی آواز سنی اور گہرا دھواں دیکھا فائر فائٹرز کے آگ بجھانے کے بعد، میں نے اپنی بہن کی لاش کو پہچان لیا۔ تمام لاشیں جل چکی تھیں اور ان میں سے بہت سے بچے ہیں جو چرچ کے نرسری کے کمرے میں تھے۔
#Egypt : Reports that most of those killed in fire in Abu Sifin district in #Giza are children #كنيسة_المنيرة #مصر pic.twitter.com/cplABgIaWz
— sebastian usher (@sebusher) August 14, 2022
آگ بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ کی پندرہ گاڑیاں جائے وقوعہ پر روانہ کی گئیں جبکہ ایمبولینسوں نے زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں پہنچایا امدادی کارروائیوں میں مصروف چار پولیس اہلکاروں سمیت پینتالیس افراد زخمی ہوئےروتے ہوئے خاندان چرچ کے اندر اور قریبی ہسپتالوں میں جہاں متاثرین کو لے جایا گیا تھا، انتظار کر رہے تھے۔
#Egypt : Government has offered immediate aid to families of those killed in fire in Abu Sifin church in #Giza – just over $5000 dollars per person #كنيسة_المنيرة pic.twitter.com/1ICG85sjeb
— sebastian usher (@sebusher) August 14, 2022
ایک بیان میں، وزارت داخلہ نے کہا کہ فرانزک معائنے سے معلوم ہوا کہ آگ بجلی کی خرابی کے نتیجے میں دوسری منزل کے ایئر کنڈیشنگ میں لگی موت کی سب سے بڑی وجہ دھوئیں کے سبب سانس گھٹنا تھا کابینہ کے ایک بیان کے مطابق، مرنے والوں کے لواحقین کو 100,000 مصری پاؤنڈ ($5,220) ملیں گے۔
مصر میں آگ لگنے کا واقعہ، پاکستان کا قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس
#Egypt ; President Sisi offered condolences to victims of fire in Abu Sifin church before there appeared to be full media coverage of the terrible tragedy #مصر #كنيسة_المنيرة https://t.co/R3Hd6Y94rJ
— sebastian usher (@sebusher) August 14, 2022
مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ میں ان بے گناہ متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتا ہوں جو (اپنی موت کے وقت) ایک عبادت گاہ میں اپنے رب کے ساتھ تھے انہوں نے اپنے فیس بک پیج پر مزید کہا، "میں نے تمام ریاستی خدمات کو متحرک کر دیا ہے تاکہ تمام اقدامات کو یقینی بنایا جا سکے۔
صدر کے دفتر نے کہا کہ صدر عبدالفتاح السیسی نے قبطی عیسائی پوپ توادروس دوم کے ساتھ فون پر بات کی اور تعزیت پیش کی۔
مصر کا دوسرا بڑا شہر جیزہ قاہرہ سے دریائے نیل کے بالکل پار واقع ہے اور یہیں تاریخی اہرام مصر واقع ہیں۔
قبطی آرتھوڈوکس چرچ کے ترجمان موسیٰ ابراہیم نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں پانچ سالہ تین بچے، ان کی والدہ، دادی اور ایک خالہ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرنے والوں کی آخری رسومات وراق کے قریبی علاقے میں دو گرجا گھروں میں ہوں گی۔
#Egypt : Photo on Al Jazeera shows exhaustion etched on firefighter’s face at terrible fire in Abu Sifin church in #Giza in Greater #Cairo where at least 40 people killed & many others injured- children reportedly account for many of the dead #كنيسة_المنيرة #مصر pic.twitter.com/O98GK5IK6Z
— sebastian usher (@sebusher) August 14, 2022
ملک کے چیف پراسیکیوٹر حمدا السوی نے تحقیقات کا حکم دیا اور پراسیکیوٹرز کی ایک ٹیم کو چرچ روانہ کر دیا گیاقبطی مشرق وسطیٰ کی سب سے بڑی عیسائی برادری ہیں، جو مصر کی 103 ملین آبادی میں سے کم از کم 10 ملین ہیں۔
جدہ: خودکش حملے میں بمبار ہلاک، پاکستانی سمیت 4 زخمی
مصر حالیہ برسوں میں کئی مہلک آگ کا شکار ہو چکا ہے مارچ 2021 میں، قاہرہ کے مشرقی مضافات میں ایک ٹیکسٹائل فیکٹری میں آگ لگنے سے کم از کم 20 افراد ہلاک ہو گئے 2020 میں، دو ہسپتالوں میں آگ لگنے سے کوویڈ کے 14 مریض ہلاک ہوئے۔








