حکومت کا گیس چوری روکنے کے لئے بڑا قدم جبکہ گیس لاسز کا بوجھ صارفین کے بجائے ملازمین پر بھی ڈالا جائے گا .

سردیاں آنے سے پہلے ہی گیس کی لوڈ منیجمنٹ شروع کردی ہے جب کہ ملک بھر میں گیس چوری روکنےکے لئے بھی بڑا قدم اٹھایا گیا ہے۔ وزارت پٹرولیم نے عوام کو سردیوں میں گیس کے بحران سے خبردار کر دیا ہے، اور وقت سے پہلے ہی گیس لوڈ منیجمنٹ بھی شروع کر دی ہے۔ حکام کے مطابق سردیوں میں سوئی ناردرن کو 700 ایم ایم سی ایف ڈی اور سوئی سدرن کو 300 ایم ایم سی ایف ڈی کی قلت کا سامنا ہو گا۔ گھریلو صارفین کیلئے حکومت 20 ہزار ٹن ایل پی جی منگوائے گی۔

لوڈ منیجمنٹ پلان کے مطابق گھریلو صارفین کو ناشتے اور کھانے کے اوقات میں گیس ملے گی ۔کمرشل صارفین کو نوٹسز جاری کر کے ایل این جی معاہدہ کرنے کی تاکید کی گئی ہے، معاہدہ نہ کرنے والوں کے کنکشنز کاٹ دیئے جائیں گے ۔ ملک بھر میں گیس چوری روکنے کے لیے نئی حکمت عملی تشکیل دی ہے جس کے تحت اب گیس لاسز کا بوجھ صارفین کے بجائے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (SNGPL) اور سوئی سردن گیس کمپنی لمیٹڈ (SSGC) کے ملازمین پر ڈالا جائے گا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ ٹوئٹر ملازمین کونکالنے سے امریکا کے وسط مدتی انتخابات پر بھی منفی اثرات پڑنے کا واضح خدشہ چین اور سعودیہ نے حکومت کو 13ارب ڈالر کے مالی پیکیج کی یقین دہانی کرادی
ایف آئی آرکے اندراج کیلئے تھانے میں موجود ہیں ، پولیس درخواست وصول ہی نہیں کر رہی،زبیر خان نیازی
وزارت پٹرولیم حکام کےمطابق 3 ماہ میں ہر رہائشی علاقے کے باہر ٹی بی ایس میٹر لگائے جائیں گے ، جو پورےعلاقے کو گیس کی فراہمی اور استعمال کی پیمائش دیں گے۔ گیس کے ساڑھے 6 فیصد سے زیادہ نقصانات پر ٹاؤن منیجر سے حساب لیا جائے گا۔تسلی بخش جواب نہ دینے پر ملازمین کو جرمانے ہوں گے، ملازمین کی ترقی اور تنزلی بھی اسی بنیاد پر ہو گی۔ نئی حکمت عملی کے تحت سوئی ناردرن کے ڈسٹری بیوشن علاقوں میں 4 لاکھ میٹرز لگیں گے۔اس کے علاوہ کراچی اور حیدر آباد میں بھی اسی پالیسی پرعمل ہو گا۔

Shares: