حکومت اور کسانوں کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈ لاک برقرار،اسلام آباد میں کسانوں کا احتجاج پانچویں روز میں داخل ہو گیا-
باغی ٹی وی : کسان اتحاد کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا،کسان مہنگی بجلی، کھاد اور مہنگائی کے خلاف احتجاج کررہے ہیں کسان اتحاد نے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ پر بات چیت خراب کرنے کا الزام عائد کیا ہے-
کسان اتحاد دھرنا؛ کسی گروہ کو بھی ریڈ زون میں احتجاج یا دھرنے کی اجازت نہیں. رانا…
کسان اتحاد کے چیئرمین خالد باٹھ نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کا رویہ پہلے جیسا نہیں تھا، رانا ثنا نے کہا کہ جو تیاری ہم نے عمران خان کے لیے کی ہے آپ پر نہ ہو جائے،وزیر اعظم نے پیر کو مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، پیر کو نوٹیفکیشن لے کر ہی جائیں گے۔
وزیر داخلہ رانا ثنا نے کہا کہ ریڈ زون ریڈ لائن ہے، ریڈ زون کی طرف مارچ کرنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا،احتجاج اور دھرنا بلا جواز ہے کیونکہ ہم کسانوں کے جائز مطالبات مان رہے ہیں اور ٹیوب ویلز کے بلوں کی ادائیگی موخر کرنے کا مطالبہ تسلیم کیا جا چکا ہے-
انہوں نے کہا تھا کہ زرعی ٹیوب ویل کے بجلی بلوں میں کمی کیلئے کابینہ کی قائم کمیٹی کام کر رہی ہے جبکہ حکومت کسانوں کے جائز مطالبات کو سنجیدہ لے رہی ہے. ان کا مزید کہنا تھا کہ؛ سوموار کو کمیٹی دوبارہ بیٹھے گی اور تمام تجاویز پر غور کرے گی-
اسلام آباد پولیس نے الزام عائد کیا کہ مظاہرین درختوں سے شاخیں توڑ کرلاٹھیاں بنارہے ہیں اور پتھر بھی اکٹھے کرلئے ہیں اور ان مظاہرین کی قیادت چیئرمین خالد باٹھ اور جنرل سیکرٹری عمر امین کررہے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اگر مظاہرین نے پیش قدمی کی کوشش کی تو انہیں منتشر کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے لہذا عورتوں اور بچوں سے گزارش ہے کہ اس طرف رخ نہ کریں۔
کسان اتحاد کے رہنماء نے کہا تھا کہ رانا ثناء اللہ ہم آپ کی دھنکیوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں یاد رہے کہ اس سے قبل رانا ثناءاللہ نے دھمکی دی تھی کہ عمران خان کیلئے کی گئی تیاری کہیں کسانوں پر نہ آزما دیں تاہم اس حوالے سے رہنماء کسان اتحاد کا کہنا تھا کہ رانا ثناء سے ملاقات ہوئی انہوں نے مزید وقت مانگ اور ان کا روایہ صحیح نہیں تھا.
اس سے قبل تحریک انصاف کی خواتین رہنما دھرنے میں پہنچیں تو کسانوں نے احتجاج کو سیاسی نہ بنانے کی درخواست کی-
محکمہ ریلوے نے ٹرینوں کی تمام کلاسوں کے کرایوں میں اضافہ کردیا
واضح رہے کہ کسانوں نے زرعی زمینوں پر ہاؤسنگ اسکیمیں بنانے پر پابندی لگانے، سیلاب زدہ علاقوں میں کھاد، بیج اور ڈیزل مفت فراہم کرنے سمیت گندم کی قیمت چار ہزار روپے اور گنے کی چار سو روپے فی من مقرر کرنے کا مطالبہ کی خاطر اسلام آباد میں آج چوتھے روز بھی اپنا دھرنا جاری رکھا ہوا ہے. رہنما کسان اتحادنے مطالبہ کیا تھا کہ ہمارا احتجاج پرامن ہے، ہمیں کوئی جلدی نہیں، اپنا حق لے کر یہاں سے جائیں گے-