حلیم عادل شیخ کا سندھ میں منشیات فروشی کے مکمل خاتمے کے لئے آئی جی سندھ کو خط
قائدِ حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کا آئی جی سندھ کو خط سندھ میں منشیات فروشی کے مکمل خاتمے کے لئے ٹاسک فورس تشکیل دی جائے سندھ میں منشیات کے کاروبار سے نوجوان نسل تباہ ہورہی ہے پولیس افسران کے گھروں سے منشیات برآمد ہورہی ہے، سندھ کے چھوٹے بڑے شہروں میں منشیات فروشی کا کام زور و شور سے جاری ہے، ہماری نوجوان نسل تباہ ہو رہی ہے اور کئی خاندان اجڑ رہے ہیں، سندھ پولیس منشیات کے کاروبار کو روکنے میں ناکام ہوچکی ہے، پولیس کی سرپرستی میں اس وقت منشیات فروشی کا کاروبار چل رہا ہے منشیات کے کاروبار س لاکھوں روپے ماہانہ رشوت وصول کی جاتی ہے، میرپورخاص میں پولیس افسر کے گھر سے منشیات کی برآمدگی پولیس کے ملوث ہونے کا ثبوت ہے، دیگر شہروں میں بھی ہوسکتا ہے کہ پولیس افسران منشیات فروشی کے کاروبار میں ملوث ہوں، حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ اس وقت چھوٹے بڑے شہروں میں کچی شراب کی ایک وبا پھیل چکی ہے، کچی شراب کے روک تھام کے لئے بھی پولیس نے اقدامات نہیں اٹھائے، خصوصی ٹاسک فورس کا قیام کرکے سول سوسائٹی کے نمائندوں شامل کیا جائے ، عوام کی منشیات فروشی کی نشاندہی پر موثر کارروائی کرکے سندھ کو منشیات سے نجات دلائی جائے،اخبارات اور ٹی وی پر روزانہ منشیات فروشی کی خبریں شائع ہورہی ہیں، بطور انسپیکٹر جنرل آف پولیس سندھ کے شہروں سے منشیات فروشی کے کاروبار کے خاتمے کے لئے اقدامات اٹھائیں، نوجوان نسل کو بچانے میں آپ اپنا کردار ادا کریں۔