پناہ گزینوں کی نصف آبادی کن پر مشتمل ، جانیے رپورٹ

0
71

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین (یو این سی ایچ آر) نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا کہ دنیا بھر میں پناہ گزینوں کی نصف آبادی بچوں پر مشتمل ہے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 111،000 بچے اکیلے یا اپنے والدین کے ساتھ دنیا کے مختلف جنگ زدہ علاقوں سے پناہ لینے کے لیے دوسرے ممالک بھاگنے پر مجبور ہوئے۔

اقوم متحدہ کے رپورٹ کے مطابق جنگ زدہ علاقوں سے ہر دوسرا بچہ بھاگنے پر مجبور ہوتا ہے، ان میں سے زیادہ تر بچے اپنا پورا بچپن اپنے گھروں سے دور گزارتے ہیں۔بھارت: بہار میں ’ہجومی تشدد‘ نے تین افراد کی جانیں لے لیں
رپورٹ کے مطابق ان میں سے بہت سارے بچے اکیلے اور اپنے والدین کے بغیر پناہ گزینوں کے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
اس ادارے کے مطابق یہ 70.8 ملین انسان ایسے لوگ ہیں، جو محض اپنی جانیں بچانے کے لیے اپنا گھر بار ترک کرنے پر مجبور ہو گئے اور ان کی یہ تعداد 2017ء کے مقابلے میں دو ملین زیادہ ہے۔یوں عالمی سطح پر نقل مکانی پر مجبور ان بے گھر انسانوں کی تعداد کا یہ ایک نیا لیکن برا عالمی ریکارڈ ہے، جو اس بات کی طرف اشارہ بھی کرتا ہے کہ انسانوں کو انسانوں ہی کے پیدا کردہ بحرانوں کے باعث کس کس طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی طرف سے ‘گلوبل ٹرینڈز‘ یا ‘عالمی رجحانات‘ کے عنوان سے جاری کی جانے والی اس تازہ ترین سالانہ رپورٹ کے مطابق آج دنیا میں اتنے زیادہ انسان جنگوں اور بحرانوں کی وجہ سے بے گھر ہیں کہ اگر وہ سب کسی ایک ملک میں رہ رہے ہوتے، تو وہ اپنی آبادی کے لحاظ سے دنیا کا 20 واں سب سے بڑا ملک ہوتا۔

Leave a reply