حملہ آور باہر سے تو نہیں آئے،ہم یہ کام نہیں کریں گے، عدالت نے کس کو دیا جھٹکا؟
اسلام آباد ہائیکورٹ حملہ کیس ، بار ایسوسی ایشن کو ملزمان کی نشان دہی کرنے کی مہلت مل گئی
عدالت نے آئندہ سماعت تک حملے میں ملوث ملزمان کی نشان دہی کی ہدایت کر دی،اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئندہ سماعت تک 21 وکلا کے لائسنس معطلی کا حکم برقرار رکھا،اسلام آباد ہائیکورٹ نےوکلاکے لائسنس بحال کرنے کی استدعا مسترد کردی ،دوران سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ حملہ آور باہر سے تو نہیں آئے، کل کو کوئی دوسرا کرے گا تو کیا یہی اصول ہوگا؟ بار کو فیصلہ کرنا ہے انہوں نے کیا کرنا ہے، آپ کو خود حملے میں ملوث لوگوں کے نام دینے چاہیے تھے،ہم نے کوئی جے آئی ٹی نہیں تشکیل دینی،
سلام آباد ہائیکورٹ میں سیکورٹی سخت،رینجرزتعینات،حملہ وکلاء کو عدالت نے کہاں بھجوا دیا؟
باقی یہ رہ گیا تھا کہ وکلا آئیں اور مجھے قتل کر دیں میں اسکے لیے تیار تھا،چیف جسٹس اطہر من اللہ
بے لگام وکلا نے مجھے زبردستی "کہاں” لے جانے کی کوشش کی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
پی ٹی وی میں اچھے لوگوں کو پیچھے اور کچرے کو آگے کر دیا جاتا ہے، ایسا کیوں؟ قائمہ کمیٹی
بسکٹ آسانی سے ہضم ہو جاتا ہے اس کے اشتہار میں ڈانس کیوں؟ اراکین پارلیمنٹ نے کیا سوال
میرے پاس کوئی اختیار نہیں، قائمہ کمیٹی اجلاس میں چیئرمین پیمرا نے کیا بے بسی کا اظہار
اسلام آباد ہائیکورٹ حملہ کیس، وکلاء مشکل میں پھنس گئے
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکٹر ایچ ایٹ میں تجاوزات کیخلاف شہری کی درخواست سماعت کیلئے منظور کی تھی اور تمام تجاوزات گرانے کا حکم دیا تھا۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی سربراہی میں لارجر بینچ نے تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑا فیصلہ دیا تھا ،عدالت نے اسلام آباد کچہری میں تمام غیرقانونی تعمیرات اور غیر قانونی وکلاء چیمبرز گرانے کا حکم دے دیا تھا جس پر وکلا نے اشتعال میں آکر توڑ پھوڑ کی تھی ۔