پی ٹی وی میں اچھے لوگوں کو پیچھے اور کچرے کو آگے کر دیا جاتا ہے، ایسا کیوں؟ قائمہ کمیٹی

0
53

پی ٹی وی میں اچھے لوگوں کو پیچھے اور کچرے کو آگے کر دیا جاتا ہے، ایسا کیوں؟ قائمہ کمیٹی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید نے کی جبکہ چیئرمین پیمرا محمد سلیم بیگ، پی آئی او رائے طاہر حسن ،ایم ڈی پی ٹی وی کے علاوہ متعلقہ اداروں کے حکام بھی موجود تھے۔ وزیراعظم عمران خان کی مشیر برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان بھی قائمہ کمیٹی اجلاس میں شریک ہوئیں.

اجلاس کی کارروائی کے دوران پی ٹی وی کی کارکردگی اور بعض میڈیا ہائوسز کی طرف سے کارکنوں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے نتیجے میں پیدا سنگین صورتحال کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔جبکہ ان کیمرہ اجلاس میں پیمرا میں بعض ملازمین کو ہراساں کرنے کے معاملے کا جائزہ لیا گیا۔

میڈیا مالکان صحافیوں کو یکم فروری تک بقایا جات دیں ورنہ….صدر ایمرا نے کیا دبنگ اعلان

فواد چودھری، تھپڑ کے بعد صحافیوں کو دھمکیاں، ،متنازعہ ترین بیانات،کیا واقعی کرائے کا ترجمان ہے؟

صحافیوں نے کیا پنجاب اسمبلی سمیت دیگر سرکاری تقریبات کے بائیکاٹ کا اعلان

بلاول کا آزادی صحافت کا نعرہ، سندھ میں 50 سے زائد صحافیوں پر سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج

فردوس عاشق اعوان نے سنائی صحافیوں کو بڑی خوشخبری جس کے وہ 19 برس سے تھے منتظر

مسلم لیگ ن کے سینیٹر پرویزرشید نے یہ معاملہ بھی اٹھایا کہ پی ٹی وی کے آر کائیو سے مواد کو ٹی وی چینلز اور ڈیجیٹل میڈیا بغیر کسی اجازت کے استعمال کررہاہے اور پی ٹی وی ہر دورمیں خاموش رہا۔ سینیٹرفیصل جاوید نے کہاکہ ایسا اچھا نہیں ہے خلاف ضابطہ پی ٹی وی کے مواد کو استعمال نہیں کرنا چاہیے ۔ سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ وہ خود اس وزارت میں رہ چکے ہیں ، پی ٹی وی کا بعض مواد مارکیٹ میں جاکر فروخت کردیاگیا۔ ایم ڈی پی ٹی وی نے کہا کہ درست نشاندہی ہے مگر موقف اختیار کرلیا جاتا ہے کہ پاکستان کو پروموٹ کرنے کیلئے یہ مواد نشر ہوتاہے۔

قائمہ کمیٹی نے متفقہ رائے دی کہ پی ٹی وی کو اس حوالے سے آمدن ہونی چاہیے۔ ایم ڈی پی ٹی وی نے بتایا کہ ڈیجیٹل پالیسی بنارہے ہیں کیونکہ اب 60 فیصد آمدن ڈیجیٹل میڈیا پر منتقل ہورہی ہے۔ قائمہ کمیٹی نے سفارش کی کہ یوٹیوب کی طرح اپنا پلیٹ فارم ہونا چاہیے۔ سینیٹر پیر صابرشاہ نے پی ٹی وی میں تنخواہوں میں تفاوت کامعاملہ اٹھایا اور کہاکہ بھاری رقوم پر اینکرز رکھے جارہے جبکہ ادارے میں موجود باصلاحیت لوگوں سے نا انصافی ہورہی ہے۔ پی ٹی وی میں سیاسی جماعتوں کی طرح کی صورتحال ہے کہ اچھے لوگوں کو پیچھے کردیا جاتاہے اور کچرے کو آگے کردیا جاتا ہے۔ پیکج میں تفاوت کودور کیا جائے۔ ارشد خان نے کہاکہ پی ٹی وی کے اپنے لوگوں کو مستقل ملازمت کا تحفظ حاصل ہوتا ہے ۔کنٹریکٹ پر رکھے گئے لوگوں کو یہ تحفظ حاصل نہیں ہوتا ہم انہیں کسی بھی وقت نکال سکتے ہیں۔ اگرمستقل ملازمین کنٹریکٹ پیکیجز میں آنا چاہتے ہیں تو ہم انہیں پیشکش کرسکتے ہیں۔

قائمہ کمیٹی نے ایم ڈی پی ٹی وی سے مستقل اور کنٹریکٹ پررکھے گئے اینکرز کی تنخواہوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں جبکہ پی ٹی وی کو انسداد منشیات، بچوں کے تحفظ اور تعلیم کے حوالے سے آگاہی مہم کی ہدایت کی ہے

2020 میڈیا ورکرز کی آسانیوں کا سال، فردوس عاشق اعوان نے سنائی بڑی خوشخبری،کیا قانون لایا جا رہا ہے؟ بتا دیا

Leave a reply