حماس حملے کی اسرائیلی فوج کو ستمبر میں رپورٹ مل گئی تھی،اسرائیلی میڈیا
سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کی رپورٹ اسرائیلی فوج کو مل چکی تھی، اسرائیلی ٹی وی چینل نے ایک رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا ہے
گزشتہ برس سات اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر حملہ کیاجس کے بعد اسرائیل کے غزہ پر حملے جاری ہیں، اب ایک اسرائیلی ٹی وی نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کو حماس کے حملے کی رپورٹ مل چکی تھی،اسرائیلی فوج کو حماس کے حملے کے حوالہ سے جو رپورٹ ملی تھی اس میں بڑے پیمانے پر حملے کا ذکر تھا وہیں شہریوں کو یرغمال بنانے کا ذکر بھی تھا،اسرائیلی ٹی وی کے مطابق اسرائیلی فوج کی 8200 انٹیلی جنس یونٹ کو 19 ستمبر کو یعنی حماس کے حملے سے تقریبا 20 روز قبل حماس کے حملے کی رپورٹ ملی تھی، اس رپورٹ کو اسرائیل کے سینئر افسران کو بھی دکھایا گیا تھا تا ہم اسرائیلی حکام نے اس رپورٹ کو مکمل نظر انداز کر دیا تھا،
اسرائیل کے کان پبلک براڈ کاسٹر کے مطابق اسرائیلی فوج کو جو 19 ستمبر کو خفیہ رپورٹ ملی تھی اس میں بتایا گیا تھا کہ حماس کی جانب سے دو سو سے 250 کے قریب شہریوں کو یرغمال بنایا جائے گا،حماس نے اسرائیل پر جب حملہ کیا تو 251 افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا،
حماس کے حملے کے حوالہ سے اسرائیلی میڈیا ایجنسی کان پبلک براڈ کاسٹر تنہا نہیں بلکہ کچھ اور میڈیا اداروں نے بھی اسی طرز کی رپورٹ کو نشر کیا اور کہا کہ اسرائیلی دفاعی محکمہ کے پاس حماس کے حملہ کے حوالہ سے رپورٹ موجود تھیں، اسرائیلی محکمہ دفاع کو یہاں تک معلوم تھا کہ حماس کس طرح اسرائیل کے شہروں اور ملٹری ٹھکانوں کو نشانہ بنائے گا اور شہریوں کو یرغمال کرے گا،حماس کے حملے بارے مکمل تفصیلات ہونے کے باوجود اسرائیل نے اس رپورٹ کو نظر انداز کیا،
اسرائیلی فوج نے میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے، اسرائیلی فوج نے حملے سے متعلق پہلے سے اطلاع ہونے کے دعوے کو مسترد بھی کیا ہے تاہم اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ کوتاہیوں کا پتہ لگانے سے متعلق مسلسل تحقیقات میں مصروف ہیں جو بھی رپورٹ آئے گی سب کے سامنے رکھی جائے گی
غزہ کی موجودہ صورتحال یہ ہے کہ اسرائیلی حملے مسلسل جاری ہیں تو دوسری جانب اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نیتن یاہوکی مخالفت بڑھتی جارہی ہے۔ یرغمال کئے گئے افراد کی فیملی والے ان کی رہائی کے لئے احتجاج کر رہے ہیں اور وہ اس جنگ سے متعلق نیتن یاہو حکومت کی اب تک کی حکمت عملی کی کھلے عام تنقید کررہے ہیں۔ اسرائیل کے غزہ پرحملے میں 37 ہزار سے بھی زیادہ لوگوں کی جان جاچکی ہے 85 ہزار سے بھی زیادہ لوگ زخمی ہیں 10 ہزار لوگ لاپتہ ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے گھر کے باہر احتجاج کرنے والے 8 اسرائیلی شہریوں کو حراست میں لیا گیا ہے،احتجاج کرنے والے نئے انتخابات، جنگ بندی معاہدے اور یرغمالیوں کی واپسی کا مطالبہ کر رہے تھے
حماس یرغمالیوں کو رہاکرتا ہے توکل ہی جنگ بندی ہوجائےگی،امریکی صدر
یرغمالیوں کے لواحقین نے اسرائیلی پارلیمنٹ میں جاری اجلاس پر دھاوا بول دیا
اسرائیل اپنے یرغمالیوں کے بوجھ سے جان چھڑانے کی شدت سےکوشش کر رہا ہے،ابو عبیدہ
اسرائیل نے غزہ میں تین یرغمالیوں کو مارنے کا اعتراف کر لیا
ہسپتال پر ‘اسرائیلی حملہ’ ایک ‘گھناؤنا جرم’ ہے،سعودی عرب
غزہ کے الشفا ہسپتال پر بھی بمباری
اسرائیل کی حمایت میں گفتگو، امریکی وزیر خارجہ کو مہنگی پڑ گئی
اسرائیلی بمباری سے فلسطین کے صحافی محمد ابوحطب اہل خانہ سمیت شہید
فلسطینی بچوں کو طبی امداد کی فراہمی کے لئے متحدہ عرب امارات میدان