لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں زمان پارک کے باہر پولیس کی گاڑیاں جلانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے سماعت کی ،پولیس نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ ملزمان پر زمان پارک کے سامنے پولیس کی گاڑیاں جلانے کا الزام ہے،عدالت نے تحریک انصاف کے رہنماؤں حماد اظہر، زبیرخان نیازی، خالد گجر کو اشتہاری قراردے دیا، انسداد دہشت گردی عدالت نے 3 پی ٹی آئی رہنماؤں کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی اور حماد اظہر، زبیر خان نیازی، اور خالد گجر کے اشتہار جاری کرنے کا حکم دے دیا جبکہ حسان نیازی کو اشتہاری قرار دینے کی کاروائی روک دی
دوسری جانب لاہورہائیکورٹ میں ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، محمود الرشید سمیت پنجاب حکومت کی 100سے زائد ملزمان کا جسمانی ریمانڈ نہ دینے کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی عدالت نے درخواستوں پر فریقین کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا ،جسٹس سلطان تنویر احمد کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے پراسیکیوٹر جنرل کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کی ،ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل خرم خان نے پنجاب حکومت کی طرف سے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نو مئی کے واقعات میں درج مقدمات میں پولیس نے ملزمان کو گرفتار کیا،قانون کے مطابق پندرہ سے تیس دن کا جسمانی ریمانڈ عدالت دے سکتی ہے انسداد دہشتگردی عدالت کے جسمانی ریمانڈ نہ دینے سے پولیس تفتیش ادھوری ہے ایڈیشنل پراسیکیوٹر نے استدعا کی کہ جنرل عدالت جسمانی ریمانڈ نہ دینے کا فیصلہ کالعدم قراردے اور عدالت تفتیش مکمل کرنے کیلئے ملزمان کی کسٹڈی دینےکا حکم دے
عمران خان نے ووٹ مانگنے کیلئے ایک صاحب کو بھیجا تھا،مرزا مسرور کی ویڈیو پر تحریک انصاف خاموش
اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہباز گل ضمانت کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا
پائلٹس کے لائسنس سے متعلق وفاق کے بیان کے مقاصد کی عدالتی تحقیقات ہونی چاہیے، رضا ربانی
کراچی طیارہ حادثہ کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش، مبشر لقمان کی باتیں 100 فیصد سچ ثابت
ایئر انڈیا: کرو ممبرزکیلیے نئی گائیڈ لائن ’لپ اسٹک‘ ’ناخن پالش‘ خواتین کے لیے اہم ہدایات
واضح رہے کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد تحریک انصاف کے شرپسندوں نے ملک بھر میں جلاؤ گھیراؤ کیا تھا، لاہور میں جناح ہاؤس سمیت دیگر عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا وہیں ن لیگ کے دفتر کو بھی آگ لگائی گئی تھی، شرپسند عناصر کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں، کئی افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، کئی روپوش ہیں،تحریک انصاف کے رہنما پارٹی چھوڑ رہے ہیں تو دوسری جانب کارکنان اظہار لاتعلقی کر رہے ہیں، عمران خان کا گھر ویران ہو چکا ہے،توشہ خان کیس میں سزا کے بعد عمران خان بھی گرفتار ہو چکے ہیں اور جیل میں ہیں








