![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2021/04/WhatsApp-Image-2021-04-10-at-3.00.40-PM.jpeg)
وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ملک میں بڑھتے جنسی ہراسانی اور ‘ریپ’ واقعات کو ‘فحاشی’ سے جوڑنے پر جہاں سیاسی و سماجی شخصیات نے رائے کا اظہار کیا، وہیں شوبز شخصیات بھی ان کے بیان سے ناخوش دکھائی دیں وہیں اداکارہ حمزہ علی عباسی اور روحیل حیات نے دبے لفظوں میں حمایت بھی کی-
باغی ٹی وی :وزیر اعظم عمران خان نے 4 اپریل کو ٹیلی فون پر براہ راست عوام کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے ملک میں بڑھتے ریپ واقعات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں عریانیت یا خواتین کے بولڈ لباس کو ‘ریپ’ واقعات سے جوڑا تھا۔
عمران خان نے واضح طور پر یہ نہیں کہا تھا کہ خواتین کا بولڈ لباس ہی ریپ کا سبب بنتا ہے تاہم انہوں نے بے پردگی اور فحاشی کو ایسے واقعات سے جوڑا تھا۔
وزیر اعظم نے کہا تھا کہ معاشرے میں جتنی فحاشی بڑھے گی، اس کے اتنے ہی اثرات ہوں گے اور یہ کہ ہر انسان میں اتنی طاقت نہیں ہوتی کہ وہ خود کو روک سکے۔
وزیر اعظم نے کہاتھا زیادتی کے واقعات کی روک تھام کے لئے سخت آرڈننس لائے ہیں، فیملی سسٹم کو بچانے کے لئے دین نے ہمیں پردے کا درس دیا، اسلام کے پردے کے نظریے کے پیچھے فیملی سسٹم بچانا اور خواتین کو تحفظ فراہم کرنا ہے-
وزیر اعظم نے کہا تھا کہ کئی سال قبل برطانیہ بھی ایسا نہیں تھا مگر جب وہاں بھی خواتین نے عریانیت کو فروغ دیا اور مختصر لباس پہننے لگیں تو ’ریپ‘ واقعات بڑھنے لگے اور پھر فحش فلموں نے باقی کسر بھی پوری کی۔
ان کے ایسے بیان پر متعدد سیاسی و سماجی شخصیات سمیت عام خواتین نے بھی اختلاف کرتے ہوئے ان پر تنقید کی تھی جب کہ شوبز شخصیات کی اکثریت بھی ان سے نالاں دکھائی دیں تاہم بعض شخصیات کے مطابق وزیر اعظم کے بیان کا مطلب غلط لیا گیا جن میں ان کی سابق اہلیہ کے بعد اب حمزہ علی عباس- اور روحیل حیات بھی شامل ہیں-
حمزہ علی عباسی نے وزیر اعظم کے بیان پر سلسلہ وار ٹوئٹس میں مرد و خواتین دونوں کو پردے اور اپنی حفاظت کرنے کے مذہبی احکامات یاد دلائے۔
Speaking as a man, in my understanding of what i believe is literal speech of God, Quran, God has very clearly told all MEN who say they are Muslims that NO MATTER WHAT ANYONE IS DRESSED LIKE OR BEHAVES LIKE, UNCONDITIONALLY LOWER YOUR GAZE & GAURD YOUR OWN MODESTY (QURAN 24:30)
— Hamza Ali Abbasi (@iamhamzaabbasi) April 8, 2021
حمزہ علی عباسی کا قرآن پاک کی آیت کا ترجمہ لکھتے ہوئے کہنا تھا کہ مذہبی کتاب میں اللہ نے واضح طور پر فرمایا ہے کہ دونوں مرد و خواتین ایک دوسرے کے لیے جنسی کشش رکھتے ہیں اس لیے دونوں کو اپنی حیا کی حفاظت کی تلقین کی گئی اور مرد حضرات کو اپنی نگاہیں نیچے رکھنے کا حکم دیا گیا۔
I believe @ImranKhanPTI words have been taken out of context and a big ruckus created by the so-called champions of Freedom and Liberty. He’s clearly condemning rape and giving a message that going out of the boundaries of modesty invites trouble and who can deny this fact?
— Rohail Hyatt 🇵🇰 (@rohailhyatt) April 8, 2021
دوسری جانب روحیل حیات نے اپنے سلسلہ وار ٹوئٹس میں لکھا کہ مجھے یقین ہے کہ عمران خان کی بار کا غلط مطلب نکالا گیا یے اور نام نہاد چیمپیئن آف فریڈم اینڈ لبرلز کے ذریعہ پیدا کردہ ایک بہت بڑی ہنگامہ آرائی ہے۔ انہوں نے عصمت دری کی واضح طور پر مذمت کی ہے اور ان کے کہنے ک مطلب ہے کہ شائستگی کی حدود سے نکلنا پریشانی کی دعوت دیتا ہے اور کون اس حقیقت سے انکار کرسکتا ہے؟
He’s not saying it’s justified! As a leader he’s simply speaking to us about the ground realities of what is around us. Yes indeed there is a sickness out there and one can contest if the better solution is to target the oppressor as opposed to the oppressed.
— Rohail Hyatt 🇵🇰 (@rohailhyatt) April 8, 2021
روحیل حیات نے لوگوں کو یقین دلانے کی کوشش کی کہ وزیر اعظم نے اپنے بیان میں ‘ریپ’ واقعات کی مذمت کی اور ایک لیڈر ہونے کے ناتے انہوں نے حقائق بیان کیے کہ فحاشی کے کیا اثرات ہو سکتے ہیں۔
But that’s not what was being addressed by him. As a father, I’d give the same advice to my child to be mindful of how you dress in our society. Not because I want to give into the sickness, but because I care for the person I’m giving the advice to.
— Rohail Hyatt 🇵🇰 (@rohailhyatt) April 8, 2021
انہوں نے کہا کہ لیکن یہ صرف عمران خان کے کہنے ہی کی بات نہیں ہے ایک باپ کی حیثیت سے ، میں اپنے بچے کو بھی یہی مشورہ دوں گا کہ آپ ہمارے معاشرے میں کس طرح کے لباس پہنتے ہیں اس کو ذہن میں رکھیں۔ اس لئے نہیں کہ میں اس چیز کو ختم کرنا چاہتا ہوں ، لیکن اس لئے کہ میں اس شخص کا بھلا چاہتا ہوں جس کو میں مشورہ دے رہا ہوں۔
There’s a sad trend by a certain group to attack IK on all such matters labelling him as a ‘right-minded’ individual. I see him closer to centre but to every leftist out there, even the centre is way to too much to the right.
— Rohail Hyatt 🇵🇰 (@rohailhyatt) April 8, 2021
انہوں نے کہا کہ مرد اور عوت دونوں میں ایک سرد جنگ ہے کوئی بھی اپنی غلطی مان کر اس کو صحیح کرنے کو تیا رنہیں –
Likewise to the extreme right, the centre is way to the left. Only the very neutral among us will appreciate the power of the centre. Isn’t this where the power of balance lies? In trying to practice neutrality, I see the tennis match between the two extremes all the time.
— Rohail Hyatt 🇵🇰 (@rohailhyatt) April 8, 2021
اصل میں وہ دونوں ایک جیسے ہیں۔ انتہا پسند! دونوں دوسرے کو مارنے کا نعرہ لگاتے ہیں اور وہ دونوں اپنے طریقوں کے سوا ہر چیز سے نفرت کرتے ہیں۔ ایک سر سے پیر تک کا احاطہ کرنا چاہتا ہے اور دوسرا اپنی ترجیحات کی نمائش کے طور پر رہنا چاہتا ہے-
They are both the same actually. Extremists! Both shout to kill the other and they both hate everything except their own ways. One wants to cover from head to toe and the other want to strip-down from head to toe as a display of their preferences.
— Rohail Hyatt 🇵🇰 (@rohailhyatt) April 8, 2021
حمزہ علی عباسی اور موسیقار روحیل نے واضح طور پر وزیر اعظم کے بیان کی حمایت یا اس سے اختلاف نہیں کیا بلکہ دونوں مرد و خواتین کو مشورہ دیا اورخیال ظاہر کیا کہ وزیر اعظم کے بیان کا مطلب غلط سمجھا گیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اپنے ایک ٹوئٹ میں عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما خان نے بھی خیال ظاہر کیا تھا کہ وزیر اعظم پاکستان کے بیان کا مطلب غلط لیا گیا ہوگا۔