حمزہ شوگر مل میں بجلی بنانے والے پاور ہاوس کے بوائلر سے گیس کے اخراج کے باعث 7صنعتی مزدور بری طرح جھلس گئے

ضلع رحیم یار خان کی تحصیل خانپور کے نواحی علاقے جیٹھہ بھٹہ میں شاہی روڈ کے کنارے واقع ایشیاء کی بڑی شوگر مل کہلوانے والی حمزہ شوگر مل میں بجلی بنانے والے پاور ہاوس کے بوائلر سے گیس کے اخراج کے باعث 7صنعتی مزدور بری طرح جھلس گئے, اس شوگر میں ناقص حفاظتی اقدامات کے باعث اب تک درجنوں مزدور, شہری حتکہ کیمیکل اخراج کے لیے بنائے گئے ڈرینج سے سینکڑوں مویشی بھی جھلس چکے ہیں ,ضلع رحیم یار خان کے ہسپتالوں میں تمام ضروری سہولیات سے آراستہ برن یونٹ نہ ہونے سے جھلسنے والے دو صنعتی مزدوروں کو ملتان نشتر ہسپتال کے برن یونٹ میں بجھوایا گیا ہے, افسوناک بات یہ ہے دو سے تین ہزار مزدوروں سے چلنے والی حمزہ شوگر مل کے اندر ابتدائی طبعی امداد کے لیے بنایا گیا منی ہسپتال پچھلے دس بارہ سال سے ختم کر دیا گیا ہے, کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے عین جیٹھہ بھٹہ شہر میں واقع اس مل کے پاس ایمبولینس اور فائر برگیڈ جیسی سہولیات نہیں ہیں, شوگر مل میں کام کرنے والے ہزاروں مزدورمحکمہ لیبر اور شوشل سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ نے منتھلیاں لے کر رجسٹرڈ ہی نہیں کئے, ایسے درجنوں حادثات میں زخمی ,معزور اور جان سے ہاتھ دھو بیٹھنے والے مزدور جن کو دیہاڑی یا کنٹریکٹ پر ٹھیکداروں کے زریعے رکھا جاتا ہے لا وارث چھوڑ دیا جاتا ہے,بوائلر کی بھاپ سے جھلسے مریضوں کا علاج انتہائی حساس اور مہنگا ہے, اور مریض کی تکلیف کا احساس ہی روح کو ہلا کر رکھ دیتا ہے اربوں کھربوں کا بزنس کرنے والی اس فیکٹری کا یہ حال ہے تو دوسری انڈسٹری کا کیا ہو گا,مزدور تنظموں کے رہنما حیدر چغتائی, بابر الزمان نے کہا ہے کہ صنعتی مزدو کے تحفظ کے لیے وزیر اعلی پنجاب, وفاقی اور صوبائی وزیر صنعت, کمشنر بہاولپور, ڈی رحیم یار خان فل فور نوٹس لیں اور جھلسنے والے مزدوروں کو علاج کی ہر ممکنہ سہولت فراہم کریں

Comments are closed.