ہرچیزکی ذمہ داری حکومت پر چھوڑنادرست نہیں. چیف جسٹس عطاء بندیال

0
34
Umar Ata Bandial

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا ہے کہ ہرچیزکی ذمہ داری حکومت پر چھوڑنا درست نہیں ہے جبکہ ہماری آبادی میں بے ہنگم اضافے پر قابو پانے کیلئے جامع حکمت عملی کی اشد ضرورت ہے۔ ججوں کو معاشرے کے بارے میں نئی ضرورتوں اور آئیڈیاز کاعلم ہونا لازمی ہے آبادی میں اضافے پر اسلام آباد میں ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ فردکی خوشی خاندان کی خوشی میں مضمر ہے، ماں اوربچےکی صحت کاخیال رکھناریاست کی ذمہ داری ہے، آبادی میں بے ہنگم اضافے پر قابو پانے کیلئے جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ اس حوالےسےاقوام متحدہ سمیت مختلف ادارےحکومت کی معاونت کر رہے ہیں، بنگلہ دیش اورایران نےبڑھتی آبادی پر کیسے قابو پایا، ہمارےلیےکیس اسٹڈی ہے۔

علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ آبادی پرقابوپانےسےاہم آبادی کو سود مند بنانا ضروری ہے، ہرچیزکی ذمہ داری حکومت پر چھوڑنادرست نہیں، کچھ چیزوں میں صحیح اور غلط کا پیمانہ معاشرہ خود طے کرے، اسلام خاندانی نظام کو مضبوط بناتا ہے، ایک نسل پہلےتک رشتہ دارایک دوسرےکی طاقت ہوتےتھے، نئی نسل کو ہنر مند بنا کر بہتر نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں، آبادی کے مسائل قانونی نقطہ نظر سے حل نہیں کئے جا سکتے، معاشرہ مسائل کا حل تلاش کر کے ریاست کی معاونت کرے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
بشریٰ بی بی پھنس گئی،بلاوا آ گیا، معافی مشکل
پشاور ہائی کورٹ، سونے کے قیمتوں کے تعین پر سماعت
اسمبلیاں تحلیل کرنے کی بجائے مدت پوری کرنے دینی چاہئے،نیئر بخاری
واشنگٹن پاکستانی سفارتخانے کی پرانی عمارت کس نے خریدی؟
نجی تعلیمی اداروں کو بلا معاوضہ پلاٹ الاٹ کرنے کا فیصلہ
روپیہ کی قدر میں اضافے کو بریک، ڈالر ایک بار پھر مہنگا
چیف جسٹس نے کہا کہ 1947ء میں جب پاکستان بنا تو اس کے پاس کوئی دولت نہیں تھی۔ عام لوگوں نے پاکستان کو پیسے دیے۔ اس وقت پاکستان کے لوگوں نے اپنی ذمے داری کا احساس کیا۔ ایک وقت تھا جب پاکستان نے چین کو قرض دیا تھا۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ہمیں پہلا اقدام اٹھاتے ہوئے سادگی اپنانا ہوگی۔ ہمیں تعلیم اور پیشہ ورانہ تعلیم فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ وہ سادہ اقدامات ہیں جو کرنے چاہییں۔ ہم 2 روزہ کانفرنس میں تجاویز دیں گے۔ یہاں مقدمہ بازی سپریم کورٹ تک آتی ہے۔ ہمیں مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ججوں کو معاشرے کے بارے میں نئی ضرورتوں اور آئیڈیاز کاعلم ہونا چاہیے۔

Leave a reply