آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت اسلام آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ہر ہفتے کو بیٹوں سے بات کرانے کی درخواست پر سماعت ہوئی،
خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سماعت کی،عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ہر ہفتے کو بیٹوں سے بات کرانے کی درخواست پر جواب کیلئے نوٹس جاری کردیئے،عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے جواب طلب کرلیا، عدالت نے درخواست پر مزید سماعت 8نومبر تک ملتوی کردی
واضح رہے کہ عمران خان نے ہر ہفتے اپنے بیٹوں سے بات کرنے کے لئے درخواست دائر کر دی,عمران خان کی کی جانب سے ان کے وکلا نے درخواست آفیشل سیکرٹ ایکٹ خصوصی عدالت کے عملے کو جمع کرائی ،عمران خان کی جانب سے عدالت میں دی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے 21 اکتوبر کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی بیٹوں سے بات کرانےکا حکم دیا. سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کرائی گزشتہ ہفتےکی طرح آج چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات نہیں کرائی جارہی،عمران خان کا اپنے بیٹوں قاسم خان اور سلیمان خان سے بات کرنا حق ہے لہٰذا ہرہفتے کے روز چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کرانےکا حکم دیا جائے
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اڈیالہ جیل سے بیٹوں کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کروا دی گئی تھی،عمران خان کی بیٹوں سے بات واٹس ایپ پر کروائی گئی،عمران خان نے تین منٹ تک بیٹوں سے بات کی،سلیمان اور قاسم جیل میں قید والد سے گفتگو کرتے جذباتی ہوگئے،عمران خان نے مسکراتے اپنے بیٹوں کو تسلی دی،عمران خان کو بیٹوں سے بات کرنے کا حکم عدالت نے دیا تھا.عمران خان سائفر کیس میں اڈیالہ جیل میں قید ہیں، عمران خان پر فر د جرم عائد ہوچکی ہے، آئندہ سماعت پر گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہوں گے.
عمران خان کی گرفتاری کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان
عمران خان کی گرفتاری کیسے ہوئی؟
چئیرمین پی ٹی آئی کا صادق اور امین ہونے کا سرٹیفیکیٹ جعلی ثابت ہوگیا
پیپلز پارٹی کسی کی گرفتاری پر جشن نہیں مناتی
عمران خان کی سزا معطلی کی درخواست پر سماعت ہوئی