حسن نصر اللّٰہ کی شہادت: اسرائیلی حملے کے خدشے کے پیش نظر تدفینی مقام خفیہ رکھا گیا

Hassan-Nasrallah

لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللّٰہ کے شہید رہنما حسن نصر اللّٰہ کی نماز جنازہ اور تدفین کے حوالے سے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر مقام کو خفیہ رکھا گیا ہے۔ حسن نصر اللّٰہ، جو 27 ستمبر کو اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے، کی نماز جنازہ انتہائی مختصر رکھنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے تاکہ ممکنہ اسرائیلی حملے سے بچا جا سکے۔ذرائع کے مطابق، حسن نصر اللّٰہ کی تدفین کے لیے مختلف مقامات پر غور کیا جا رہا ہے، جن میں عراق کے مقدس شہر نجف اشرف اور کربلا، یا ایران میں کوئی خاص مقام شامل ہے۔ ابھی تک اس بات کا فیصلہ نہیں ہوا ہے کہ ان کی تدفین کہاں کی جائے گی، لیکن حزب اللّٰہ کے قریبی رفقاء نے سیکیورٹی خدشات کے باعث مقام کو خفیہ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ کسی بھی قسم کے اسرائیلی حملے سے بچا جا سکے۔
حسن نصر اللّٰہ کے قریبی رفقاء نے اسرائیل کے ممکنہ حملوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی نماز جنازہ کو مختصر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ سیکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے اور کسی قسم کی بدامنی سے بچا جا سکے۔ عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، اسرائیل کے مسلسل حملوں کے خدشات کے باعث اس موقع پر زیادہ ہجوم جمع کرنے سے گریز کیا جا رہا ہے۔عرب میڈیا کے مطابق، حزب اللّٰہ کے شہید رہنما حسن نصر اللّٰہ کے ساتھ شہادت پانے والے علی کرکی اور دیگر شہداء کی تدفین پہلے ہی ہو چکی ہے۔ تاہم، حسن نصر اللّٰہ کی تدفین کے معاملے میں سیکیورٹی خدشات کے باعث غیر معمولی احتیاط برتی جا رہی ہے۔ حزب اللّٰہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شہید حسن نصر اللّٰہ کی تدفین کے مقام کا اعلان عین وقت پر کیا جائے گا تاکہ اسرائیلی حملے کا خدشہ کم ہو سکے۔
یہ بات یاد رہے کہ حسن نصر اللّٰہ 27 ستمبر کو اپنے ساتھیوں سمیت لبنانی دارالحکومت بیروت میں اسرائیلی حملے میں شہید ہو گئے تھے۔ اس حملے کے بعد حزب اللّٰہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ حزب اللّٰہ کے حامیوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے، جبکہ اس واقعے نے خطے میں موجود سیاسی اور فوجی تناؤ کو مزید بڑھا دیا ہے۔حسن نصر اللّٰہ کی شہادت کے بعد خطے میں جاری کشیدگی مزید شدت اختیار کر چکی ہے۔ حزب اللّٰہ کی جانب سے اس حملے کا جواب دینے کی توقع کی جا رہی ہے، جبکہ اسرائیل نے اپنی سیکیورٹی مزید سخت کر دی ہے۔ حزب اللّٰہ کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور اس واقعے کا حساب اسرائیل سے لیا جائے گا۔
حسن نصر اللّٰہ کی شہادت پر عالمی سطح پر بھی ردعمل سامنے آیا ہے۔ خطے کے مختلف ممالک اور تنظیموں نے اس واقعے کی مذمت کی ہے اور اسرائیل کے اس اقدام کو خطے کے امن کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ ایران اور عراق سمیت کئی ممالک نے حسن نصر اللّٰہ کی شہادت کو مزاحمت کی علامت قرار دیتے ہوئے ان کی قربانی کو سراہا ہے۔اس صورتحال میں آنے والے دنوں میں حزب اللّٰہ اور اسرائیل کے درمیان مزید کشیدگی کی توقع کی جا رہی ہے، جبکہ حسن نصر اللّٰہ کی تدفین اور جنازے کے حوالے سے صورتحال پر بھی دنیا کی نظریں جمی ہوئی ہیں۔

Comments are closed.