پارٹی عہدے سے ہٹانے کیخلاف درخواست پر سماعت ملتوی

0
59
imran_khan

لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان کو الیکشن کمیشن میں پارٹی عہدے سے ہٹانے کی کاروائی کے خلاف درخواستوں پر سماعت ملتوی کر دی گئی

عدالت نے عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کو مزید دلائل کے لئے طلب کرلیا ،جسٹس شاہد بلال حسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ حیرت ہے اسلام آباد ہائی کورٹ کیوں عمران خان کی درخواست پر فیصلہ نہیں کر رہی ۔علی ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کسی بھی ممبر اسمبلی کے خلاف ریفرنس دائر کر سکتا ہے، الیکشن کمیشن براہ راست کسی کو نا اہل نہیں کر سکتا ،یہاں سوچے سمجھے منصوبے کے تحت عمران خان کو نا اہل کر دیا گیا ۔الیکشن کمیشن کا کام ملک اور صوبوں میں الیکشن کرانا ہے، اعلی عدالتوں کے فیصلوں کے تحت الیکشن کمیشن کا رول محدود ہے،الیکش لا بھی الیکشن کمیشن کو نا اہل قرار دینے کی پاور نہیں دیتا

دوران سماعت عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل شہزاد شوکت کو مداخلت سے روک دیا، جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جب اپکی باری آئے گی تب دلائل دیں ،عدالت نے کیس کی سماعت یکم جون تک ملتوی کردی عدالت نے فریقین کے وکلاء سے آئندہ سماعت پر مزید دلائل طلب کر لیے

لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواستوں میں موقف اپنایا گیا کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان کو 21 اکتوبر 2022 کو این اے 95 میانوالی سے نااہل کیا تھا نااہل شخص کا سیاسی جماعت کا سربراہ ہونا خلاف قانون ہے لہٰذا انہیں پارٹی چیئرمین کے عہدے سے ہٹانے کا حکم جاری کیا جائے

واضح رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی توشہ خانہ ریفرنس میں نااہلی الیکشن کمیشن نےعمران خان کو پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کی کارروائی شروع کر دی ہے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ آنے کے بعد وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے عمران خان کیخلاف مقدمہ درج کروانے کا اعلان کیا تھا،وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج ہوگا یہ ایسی چوری ہے جس میں مقدمہ درج ہونے سے پہلے ہی سب کچھ ثابت ہے

ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’

،عمرا ن خان لوگوں کو چور اور ڈاکو کہہ کے بلاتے تھے، فیصلے نے ثابت کر دیا، عمران خان کے ذاتی مفادات تھے

اکبر ایس بابر سچا اور عمران خان جھوٹا ثابت ہوگیا،چوھدری شجاعت

عمران خان چوری کے مرتکب پارٹی سربراہی سے مستعفی ہونا چاہیے،عطا تارڑ

Leave a reply