ہزار بار بشویم دہن زمشک و گلاب۔۔۔ ہنوز نامِ تو گفتن کمالِ بے ادبی است تحریر عقیل احمد راجپوت
شہنشاہِ دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد ان کی کے جن کی خاطر دنیا تخلیق کی گئی وہ جو نبیوں کے سردار ہیں وہ جو رحمت اللعالمین ہیں کے جن کے آنے سے قیصر و کسریٰ کے درباروں میں زلزلہ آگیا وہ جو یتیم مکہ ہوکر آقائے دو جہاں ہیں وہ کے ان کی آمد اس وقت ہوئی جب پورا جہاں بدکاریوں میں ڈوب چکا تھا لڑکیوں کو ذندہ درگور کرنے والے معاشرے میں محبت اور امن کا پیغام لیکر آنے والے میرے تمہارے ہم سب کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جو امت مسلمہ کو بھائی سے بھائی کو ملانے آئے کالے اور گورے کا فرق مٹانے والے چاند کو دو ٹکڑے کرنے والے سر سے پاؤں تک لہو لہان کرنے والوں کے لئے بھی بددعا نا کرنے والے محمد کے کیا کہنے
وہ کے جن ہونے کی سعادت نصیب کرنے والی وہ اونٹنی جو کمزور اور آہستہ آہستہ مقام پر پہنچا کرتی تھی وہ ایسے بھاگی کے طاقتور اونٹ کے مالکان دیکھتے رہ گئے
حلیمہ کی بکریوں نے اتنا دودھ دیا کے برتن ختم ہو گئے دودھ آنا ختم نہیں ہوا
وہ کے جن کے غلام بلال حبشی رضی اللہ تعالیٰ عنہ جن کی بیٹی فاطمتہ الزہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہ جن کے نواسے حسن و حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ
میرے آقا میرے رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے کیا کہنے وہ جو عرشِ بریں پر جوتیا پہن کر گئے وہ جہاں براق کا اختتام ہوا جہاں جبرائیل امین کے جانے کی حد ختم ہو وہاں میرا اور آپکا نبی اللہ تعالیٰ سے ہم کلام ہو اپنی امت کی بخشش کی ہر دعا میں اللہ سے سفارش کرنے والا میرا آپکا نبی کریم محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم.
کچرہ پھینکنے والی عورت کی تیمارداری کرنے جانے والے رحمت اللعالمین محمد جنت میں جن کے ہاتھوں سے حوض کوثر کا پانی نصیب والوں کو ملے گا
دین اور دنیا کا خلاصہ کرکے امت کو راہِ حق دکھانے والے محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم فاقوں میں اللہ کا شکر ادا کرنے والے محمد کافروں میں بھی صادق اور امین کہلاتے والے محمد اللہ کے احکامات پر عمل کرنے کا طریقہ بتانے والے محمد اپنے آخری وقتوں میں بھی امت امت پکارنے والے محمد پر لاکھوں کروڑوں درود وسلام
انسانوں کے نبی جنات کے نبی مچھلیوں کے نبی فرشتوں کے نبی میرا اور آپکا نبی کسی شہر صوبے یا ملک برادری کا نہیں پوری کائنات کا نبی سارے نبیوں کا بنی بن کر آیا ہاں اپنی پیدائش پر خوش ہوا کر اے امت محمدی کے انسان تو اس نبی کا امتی بن کر دنیا میں پیدا ہوا جو ساری کائنات کے نبیوں کے سردار ہیں
ہاں ہاں وہ نبی جس نے دنیا میں قدم رکھا تو ہزاروں سال سے جلنے والی فارس کی آگ بجھ گئی
میرا اور آپکا نبی وہ ہے جس سے پوچھ کر موت کا فرشتہ حجرے میں داخل ہوا اور فرمایا اللہ کے نبی جانا چاہتے ہیں تو چلیں نا جانے کا حکم ہو تو میں واپس ہوجاتا ہو اللہ اللہ فرشتے نے پہلی بار کسی سے پوچھا ہے کہ روح نکال لو یا نہیں جب سے دنیا بنی ہے یہ کسی انسان سے نہیں پوچھا گیا آنا چاہیں تو آجائیں نا آنا چاہیں تو نہیں لانا ایسا ہے ہمارا نبی
لوگوں رحمت اللعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کے امتی ہو نبی کریم کے سامنے پیش ہوگے کیا منہ لیکر جاؤ گے دنیا میں کتنی بدمعاشی اور غلط کاریوں میں لگے پڑے ہو نبی کے احکامات کی پابندی کرو انصاف اور سچ کے سوا کسی چیز پر نا چلو اپنی اور اپنے چاہنے والوں کی ابدی زندگی کو بہتر بنانے کیلئے کوششیں کرو خود بھی عمل کرو دوسرے کو بھی تلقین کرو نبیوں والے کام امت محمدی کے حصے میں آئے ہیں
غلطی کی ہزار بار معزرت