کورونا سے بچنے کے لیے”ہندووں کی بھارت میں ’گائے کا پیشاب‘ پینے کی پارٹیاں بھی کورونا سے بچانہ سکیں‌

نئی دہلی :کورونا سے بچنے کے لیے”ہندووں کی بھارت میں ’گائے کا پیشاب‘ پینے کی پارٹی،اطلاعات کے مطابق بھارت کی ہندو انتہاپسند جماعتوں میں سے ایک ہندو مہاسبھا جس کا اصل نام ’اکھل بھارت ہندو مہاسبھا‘ تھا کی جانب سے انڈین دارالحکومت نئی دہلی میں ’کورونا وائرس‘ سے بچنے کیلئے ’گائے کا پیشاب پینے‘ کی پارٹی کا انعقاد کیا گیا۔

ہندو مہا سبھا کے سربراہ سوامی چکرپانی مہاراج نے رواں ماہ 4 مارچ کو دعویٰ کیا تھا کہ ’گائے کا پیشاب پینے اور گوبر کھانے‘ سے ’کورونا وائرس‘ ختم ہوجاتا ہے اور انہوں نے اس ضمن میں ہولی کے بعد ملک بھر میں ’گائے کے پیشاب‘ پینے کی پارٹیوں کے انعقاد کا اعلان بھی کیا تھا

اور اب انہوں نے اپنے وعدے پر عمل کرتے ہوئے دارالحکومت نئی دہلی میں پہلی ’گائے موتر (گائے کا پیشاب پینے کی پارٹی انعقاد کرکے بھارت میں ’کورونا وائرس‘ کے علاج کے حوالے سے خود ساختہ راہ اپنالی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہندو مہاسبھا کی جانب سے دارالحکومت نئی دہلی میں موجود تنظیم کے ہیڈ کوارٹر میں ’گائے موتر‘ پارٹی کا انعقاد کیاجس میں 200 مرد و خواتین نے شرکت کی

Comments are closed.